View Full Version : اردو اشعار Urdu Ashaar
Pages :
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
[
12]
13
14
15
16
intelligent086
09-30-2014, 12:24 PM
اشک در اشک ہوں عنواں تیرے
آئنوں میں تجھے اُترا دیکھوں
intelligent086
09-30-2014, 12:24 PM
فیصلہ یہ بھی سُنا دے مجھ کو
مَیں ٹھہر جاؤں کہ رستہ دیکھوں
intelligent086
09-30-2014, 12:24 PM
دیکھ کر چاند اُفق پر اُبھرا
تُجھ کو دیکھوں ترا ماتھا دیکھوں
intelligent086
09-30-2014, 12:24 PM
ہاتھ پر لمس کی تحریر تری
ان لبوں سے تُجھے چکھا دیکھوں
intelligent086
09-30-2014, 12:24 PM
کیسا موسم ہے یہ دِل پر ماجدؔ
تہ بہ تہ رنگ یہ کیا کیا دیکھوں
intelligent086
09-30-2014, 12:25 PM
جو سو چکے تھے وُہ جذبے جگا دئیے تُو نے
نظر میں کیا یہ الاؤ جلا دئیے تُو نے
intelligent086
09-30-2014, 12:25 PM
شگفتِ تن سے، طلوعِ نگاہِ روشن سے
تمام رنگ رُتوں کے بھلا دئیے تُو نے
intelligent086
09-30-2014, 12:25 PM
تھا پور پور میں دیپک چھُپا کہ لمس ترا
چراغ سے رگ و پے میں جلا دئیے تُو نے
intelligent086
09-30-2014, 12:25 PM
لباسِ ابر بھی اُترا مِہ بدن سے ترے
حجاب جو بھی تھے حائل اُٹھا دئیے تُو نے
intelligent086
09-30-2014, 12:26 PM
ذرا سے ایک اشارے سے یخ بدن کو مرے
روانیوں کے چلن سب سِکھا دئیے تُو نے
intelligent086
09-30-2014, 12:26 PM
کسی بھی پل پہ گماں اب فراق کا نہ رہا
خیال و خواب میں وہ گُل کھلا دئیے تُو نے
intelligent086
09-30-2014, 12:26 PM
جنم جنم کے تھے سُر تال جن میں خوابیدہ
کُچھ ایسے تار بھی اب کے ہلا دئیے تُو نے
intelligent086
09-30-2014, 12:26 PM
سخن میں لُطفِ حقائق سمو کے اے ماجدؔ
یہ کس طرح کے تہلکے مچا دئیے تُو نے
intelligent086
09-30-2014, 12:26 PM
جب بھی دیکھوں یہ فلک، اَبر ہٹا کر دیکھوں
مَیں بدن کا ترے کھُلتا ہوا منظر دیکھوں
intelligent086
09-30-2014, 12:27 PM
گلشنِ حُسن پہ ہو راج اِسی کا جیسے
ان دنوں مرغِ طلب کو وُہ لگے پر دیکھوں
intelligent086
09-30-2014, 12:27 PM
اوج کے لمس سے پہنچوں بہ سرِ چشمۂ لُطف
پر جو اِیدھر سے اُتر پاؤں تو اُودھر دیکھوں
intelligent086
09-30-2014, 12:27 PM
میری حیرت سے کھلے تُجھ پہ ترا حُسن مگر
آئنوں سا میں جبھی تُجھ کو برابر دیکھوں
intelligent086
09-30-2014, 12:28 PM
لب پہ رقصاں ہے مرے، ہے جو پسِ چشم اُدھر
اِس شرارت میں بپا کتنے ہی محشر دیکھوں
intelligent086
09-30-2014, 12:28 PM
بِین سا سامنے جس کے ترا پیکر گونجے
خواب میں بھی ترے آنگن میں وہ اژدر دیکھوں
intelligent086
09-30-2014, 12:28 PM
شعبدہ ہے، کہ تقاضا یہ تری دید کا ہے
ہر بُنِ مُو میں سمائے ہوئے اخگر دیکھوں
intelligent086
09-30-2014, 12:28 PM
اِک لب و چشم تو کیا اِن کے سوا بھی ماجدؔ
جذبۂ شوق کے کیا کیا نہ کھلے در دیکھوں
٭٭٭
intelligent086
09-30-2014, 12:29 PM
جو نہیں ہے تُو، تو یہ ماہتاب ہے سامنے
نہ سہی پہ کُچھ تو ترا جواب ہے سامنے
intelligent086
09-30-2014, 12:29 PM
ہے رواں لہو میں ترے ہی لمس کا ذائقہ
شب و روز اک یہی عکسِ خواب ہے سامنے
intelligent086
09-30-2014, 12:29 PM
وُہی جس کی آس مشامِ جاں کو رہی سدا
سرِ شاخِ شب وُہ کھِلا گلاب ہے سامنے
intelligent086
09-30-2014, 12:29 PM
تری دید ہے کہ نظر میں حرف سُرور کے
ترا قرب ہے کہ کھُلی کتاب ہے سامنے
intelligent086
09-30-2014, 12:29 PM
یہی شے تو وجہِ قیام خیمۂ لُطف ہے
یہ جو دو حدوں میں تنی طناب ہے سامنے
intelligent086
09-30-2014, 12:30 PM
ہے تجھی سی پیاس اِسے بھی لختِ زمین جاں
یہی جو نظر میں تری سحاب ہے سامنے
intelligent086
09-30-2014, 12:30 PM
وُہی کھو گئی تھی جو تُجھ سے ماجدِ ؔ بے سکوں
وُہی دیکھ! ساعتِ اضطراب ہے سامنے
٭٭٭
intelligent086
09-30-2014, 12:30 PM
چاہتے ہیں ہم اَب کے
ہو ترا کرم اَب کے
intelligent086
09-30-2014, 12:30 PM
لُوٹنے کو جی چاہے
لطفِ کیف و کم اَب کے
intelligent086
09-30-2014, 12:31 PM
حبس وُہ لہو میں ہے
گھُٹ رہا ہے دم اَب کے
intelligent086
09-30-2014, 12:31 PM
مثلِ ماہ و شب ہم بھی
کیوں نہ ہوں بہم اَب کے
intelligent086
09-30-2014, 12:31 PM
کُچھ تو محو ہونے دے
ابروؤں کے خم اَب کے
intelligent086
09-30-2014, 12:31 PM
پوچھتی ہے کیا ماجدؔ
موسموں کی نم اَب کے
intelligent086
09-30-2014, 12:32 PM
چاہتوں میں نئے رنگ بھرتے رہے
رات بھر ہم نکھرتے سنورتے رہے
intelligent086
09-30-2014, 12:32 PM
اُس سے نسبت تھی جیسے شب و ماہ سی
نِت نئے طور سے ہم نکھرتے رہے
intelligent086
09-30-2014, 12:32 PM
تن بدن اُس کا اِک لوح تھا جس پہ ہم
حرفِ تازہ بنے نِت اُبھرتے رہے
intelligent086
09-30-2014, 12:32 PM
جیسے اُس کی مہک ہی سے سرشار تھے
پاس سے جو بھی جھونکے گزرتے رہے
intelligent086
09-30-2014, 12:33 PM
ہم کو یک جا کیا اُس زرِ خاص نے
ہم کہ سیماب آسا بکھرتے رہے
intelligent086
09-30-2014, 12:33 PM
نشۂ قرب سے جیسے باہم دگر
جان و دل میں، رگوں میں اُترتے رہے
intelligent086
09-30-2014, 12:33 PM
اَب تو اپنا ہے ماجدؔ وُہ جس کے لئے
ہم بصد آرزو روز مرتے رہے
٭٭٭
intelligent086
09-30-2014, 12:34 PM
حدّتِ خوں کے تقاضے نہ چھپایا کیجے
دِل میں جو بات ہے ہونٹوں پہ بھی لایا کیجے
intelligent086
09-30-2014, 12:34 PM
سرد مہری سا بُرا وار نہ کیجے ہم پر
جانبِ غیر ہی یہ تِیر چلایا کیجے
intelligent086
09-30-2014, 12:34 PM
یہ جنہیں مطلعِ انوار سمجھتے ہیں سبھی
ان لبوں سے کوئی مژدہ بھی سُنایا کیجے
intelligent086
09-30-2014, 12:34 PM
حاصلِ عمر ہے یہ حرف، میانِ لب و چشم
خواہش قرب نہ باتوں میں اُڑایا کیجے
intelligent086
09-30-2014, 12:35 PM
تشنگی جس سے کبھی دیدۂ باطن کی مِٹے
ایسا منظر بھی کبھی کوئی دکھایا کیجے
intelligent086
09-30-2014, 12:35 PM
سامنا پھر نہ کسی لمحۂ گُستاخ سے ہو
دل میں سوئے ہوئے ارماں نہ جگایا کیجے
intelligent086
09-30-2014, 12:35 PM
ہم مصوّر تجھے ٹھہرائیں کہ شاعر ماجدؔ
عکسِ جاناں ہی بہ ہر حرف نہ لایا کیجے
intelligent086
09-30-2014, 12:35 PM
خود کو ہم سے وُہ چھپائے کیا کیا
حشر اِس دل میں اُٹھائے کیا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:35 PM
دم بدم اُس کی نظر کا شعلہ
مشعلیں خوں میں جلائے کیا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:36 PM
ہم نے اُس کے نہ اشارے سمجھے
لعل ہاتھوں سے گنوائے کیا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:36 PM
گُل بہ گُل اُس کے فسانے لکھ کر
درد موسم نے جگائے کیا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:36 PM
لفظ اُس شوخ کے عشووں جیسے
ہم نے شعروں میں سجائے کیا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:36 PM
حرف در حرف شگوفے ہم نے
اُس کے پیکر کے، کھلائے کیا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:37 PM
لُطف کے سارے مناظر ماجدؔ
جو بھی دیکھے تھے دکھائے کیا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:37 PM
حُسن اُس کا بحّدِ نہاں دیکھنا
چاہتی ہے نظر ہر سماں دیکھنا
intelligent086
09-30-2014, 12:37 PM
کیوں نہ ہم اِس ادا پر ہی مرتے رہیں
چھیڑنا اور اُسے بدگماں دیکھنا
intelligent086
09-30-2014, 12:37 PM
کنجِ لب جیسے کھڑکی کھُلے خُلد کی
قامت و قد کو طوبیٰ نشاں دیکھنا
intelligent086
09-30-2014, 12:38 PM
ہائے وُہ ہاتھ جن کی ہے تحریر وُہ
حرف در حرف مخفی جہاں دیکھنا
intelligent086
09-30-2014, 12:38 PM
اُس کے رُخ پرنظر کا نہ ٹِکنا تو پھر
دفعتاً جانبِ آسماں دیکھنا
intelligent086
09-30-2014, 12:38 PM
اُس کے پیکر سے اپنی یہ وابستگی
گُنگ لمحوں کے منہ میں زباں دیکھنا
intelligent086
09-30-2014, 12:39 PM
آنکھ سے تو شراروں کا جھڑنا بجا
لمس تک سے بھی اُٹھتے دھُواں دیکھنا
intelligent086
09-30-2014, 12:39 PM
نازکی اُس کی اور تشنگی شوق کی
نوک پر خار کی پرنیاں دیکھنا
intelligent086
09-30-2014, 12:39 PM
اس بیاں پر نہ معتوب ٹھہرو کہیں
دیکھنا ماجدِ خستہ جاں دیکھنا
intelligent086
09-30-2014, 12:40 PM
دمِ وصال پھلانگی گئیں حدیں کیا کیا
وُہ مہرباں تھا تو کیں ہم نے وحشتیں کیا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:40 PM
ہر اِک کے نفس تھا کوئی موجۂ صبا جیسے
لبوں کے بیچ در آئی تھیں کونپلیں کیا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:40 PM
رُوئیں رُوئیں کو زباں بخش دی تھی اُس نے مگر
وضاحتوں میں تھیں پھر بھی قباحتیں کیا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:40 PM
لہُو میں آگ، شرارے نظر میں تھے اپنی
مچل اُٹھی تھیں بدن میں تمازتیں کیا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:41 PM
یہ تن کہ جیسے چٹخنے کو جامِ مے ہو کوئی
لب و نگاہ میں رقصاں تھیں خواہشیں کیا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:41 PM
ہُوا مباح ہمیں جو بھی کچھ کہ تھا ممنوع
ملیں بہ جنبشِ اَبرُو وُہ مُہلتیں کیا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:41 PM
کس درجہ سبکسار کیا، جذبِ جنوں کو
محفل سے وُہ رخصت کیا اِشارے، مری توبہ
intelligent086
09-30-2014, 12:42 PM
اظہارِ تمّنا ہی کیا تھا مگر اُس پر
انداز عتابی وہ تمہارے، مری توبہ
intelligent086
09-30-2014, 12:42 PM
سُرخی سی لب و چشم میں وہ طیش و حیا کی
بپھرے ہوئے دریا کے کنارے، مری توبہ
intelligent086
09-30-2014, 12:42 PM
اک شور سا رَگ رَگ میں، تمازت دل و جاں میں
آثار قیامت کے وُہ سارے، مری توبہ
intelligent086
09-30-2014, 12:42 PM
جو پیکرِ اُمید تھا دل میں وُہی شق تھا
تھیں شوخ نگاہیں کہ وُہ آرے، مری توبہ
intelligent086
09-30-2014, 12:43 PM
ماجدؔ سرِ اغیار جو گزری وُہی لکھے
کیا رُوپ قلم نے ترے دھارے، مری توبہ
intelligent086
09-30-2014, 12:43 PM
راکھ ہی راکھ کیا دکھاؤں تُجھے
دل میں کچھ ہو تو اب سُجھاؤں تُجھے
intelligent086
09-30-2014, 12:43 PM
ہو میّسر کبھی جو قرب ترا
ہر رگِ جاں سے گنگناؤں تُجھے
intelligent086
09-30-2014, 12:43 PM
شوخیِ لب سے طیش میں لاؤں
اِن نگاہوں سے گدگداؤں تُجھے
intelligent086
09-30-2014, 12:44 PM
تو کہ عنواں ہے چاہتوں کا مری
آ، بہ شاخِ نظر سجاؤں تُجھے
intelligent086
09-30-2014, 12:44 PM
لطف اِن رفعتوں کا لے تو کبھی
آ، دل و چشم میں بساؤں تُجھے
intelligent086
09-30-2014, 12:44 PM
تُو ہے خوشبو تو میں ہوں موجِ صبا
آ، ترا مرتبہ دلاؤں تُجھے
intelligent086
09-30-2014, 12:44 PM
آ، کہ لکھا ہے جو لہو میں مرے
قصّۂ دردِ جاں سناؤں تُجھے
intelligent086
09-30-2014, 12:45 PM
زہر اب ہے، مے ہے، انگبیں ہے
چھب جو بھی ہے اُس کی آتشیں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:45 PM
انوار ہی پھُوٹتے ہیں اُس سے
زرخیز بڑی وُہ سرزمیں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:45 PM
جو ناز کرے اُسے روا ہے
وُہ شوخ ہے، شنگ ہے، حسیں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:45 PM
ہالہ ہے کہ اُس کا ہے گریباں
مطلع ہے کہ اُس کی آستیں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:46 PM
کیا ذکر ہو اُس کے آستاں کا
جو لطف ہے جانئے وہیں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:46 PM
نسبت ہے یہی اب اُس سے اپنی
ہم خاتمِ چشم، وہ نگیں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:46 PM
حرفوں سے جو منعکس ہے ماجدؔ
یہ بھی تو جمالِ ہم نشیں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:46 PM
سب سرحدوں سے شوق کی ہم پار ہو گئے
تُجھ سے ملے تو ابرِ گہر بار ہو گئے
intelligent086
09-30-2014, 12:47 PM
ہر جنبشِ بدن کے تقاضے تھے مختلف
جذبے تمام مائلِ اظہار ہو گئے
intelligent086
09-30-2014, 12:47 PM
زندہ رہے جو تُجھ سے بچھڑ کر بھی مُدّتوں
ہم لوگ کس قدر تھے جگر دار ہو گئے
intelligent086
09-30-2014, 12:47 PM
اپنے بدن کے لمس کی تبلیغ دیکھنا
ہم سحرِ آذری کے پرستار ہو گئے
intelligent086
09-30-2014, 12:47 PM
دو وقت، دو بدن تھے، کہ جانیں تھیں دو بہم
رستے تمام مطلعِ انوار ہو گئے
intelligent086
09-30-2014, 12:47 PM
ماجد ہے کس کا فیضِ قرابت کہ اِن دنوں
پودے سبھی سخن کے ثمر دار ہو گئے
intelligent086
09-30-2014, 12:48 PM
سورج سا نگاہ میں مچلنا
آغوش سے چاند بن کے ڈھلنا
intelligent086
09-30-2014, 12:48 PM
انمول ہیں سب گِلے یہ تیرے
یہ لعل لبوں سے پھر اُگلنا
intelligent086
09-30-2014, 12:48 PM
چھپنا پسِ ابر چاند جیسا
لہروں سا سرِ نظر اُچھلنا
intelligent086
09-30-2014, 12:49 PM
ہیں شاخِ نظر کے یہ تقاضے
یہ برگ نہ ہاتھ سے مسلنا
intelligent086
09-30-2014, 12:49 PM
مشکل ہے بغیرِ قرب تیرے
اِس رُوح و بدن کا اب سنبھلنا
intelligent086
09-30-2014, 12:49 PM
یہ اذنِ طرب ترے لبوں پر
خوشبو کا کلی سے ہے نکلنا
intelligent086
09-30-2014, 12:49 PM
موزوں ہے سخن تجھے یہ ماجدؔ
پہلو کوئی اور مت بدلنا
intelligent086
09-30-2014, 12:49 PM
سر سے تا پا حجاب سا وُہ
کمیاب ہے لعلِ ناب سا وُہ
intelligent086
09-30-2014, 12:50 PM
اُبھرے بھی جو سطحِ آرزُو پر
روکے نہ رُکے حباب سا وُہ
intelligent086
09-30-2014, 12:50 PM
خوشبُو سا خیال میں دَر آئے
آنکھوں میں بسے گلاب سا وُہ
intelligent086
09-30-2014, 12:50 PM
سب تلخ حقیقتوں پہ حاوی
رہتا ہے نظر میں خواب سا وُہ
intelligent086
09-30-2014, 12:51 PM
حاصل ہے سرشکِ لالہ رُو کا
محجوب سا، دُرِّ آب سا وُہ
intelligent086
09-30-2014, 12:51 PM
چھایا ہے بہ لُطف ہر ادا سے
خواہش پہ مری نقاب سا وہ
intelligent086
09-30-2014, 12:51 PM
ہُوں جیسے، اُسی کے دم سے قائم
تھامے ہے مجھے طناب سا وُہ
intelligent086
09-30-2014, 12:51 PM
بارانِ کرم مرے لئے ہے
غیروں کے لئے عتاب سا وُہ
intelligent086
09-30-2014, 12:51 PM
ماجدؔ ہو یہ جُستجو مُبارک
ہاتھ آ ہی گیا سراب سا وُہ
intelligent086
09-30-2014, 12:52 PM
کس اَن ہونی کے ہونے سے یُوں مطلعِ صدا انوار ہوئے
دیکھو تو بدن ہم دونوں کے کیسے باہم دوچار ہوئے
intelligent086
09-30-2014, 12:52 PM
کمیاب تھی ساعتِ قرب تری کیا کُچھ نہ ہُوا جب دَر آئی
ہم چاند بنے ہم مہر ہوئے ہم نُور بنے ہم نار ہوئے
intelligent086
09-30-2014, 12:52 PM
سادہ سا وُہ حرفِ اذن ترا اور مہلت پھر یکجائی کی
فرصت تو فقط اِک شب کی تھی پر دور بڑے آزار ہوئے
intelligent086
09-30-2014, 12:52 PM
با وصفِ کرم، جو الجھن تھی وُہ اور کسی ڈھب جا نہ سکی
آخر کچھ وحشی جذبے ہی ہم دونوں کے غمخوار ہوئے
intelligent086
09-30-2014, 12:53 PM
کیا چیت کی رُت اور کیا ساون جب سے دیکھا ہے اساڑھ ترا
سُونا ہے نگاہوں کا آنگن سب موسم اِس پر بار ہوئے
intelligent086
09-30-2014, 12:53 PM
مُدّت سے ترستے تھے دِل میں جو لذّتِ یکدم کو ماجدؔ
تسکین ملے پر وُہ جذبے آخر کیوں پُر اسرار ہوئے
intelligent086
09-30-2014, 12:53 PM
کس مہر کا ہے عکس کہ تیرے بدن میں ہے
جو حرفِ لطف ہے وہی کنجِ دہن میں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:53 PM
دیکھے سے جس کے سِحر زدہ ہو ہر اک نگاہ
سربستگی سی کیا یہ ترے پیرہن میں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:54 PM
رنگینیاں تجھی میں چمن کے جمال کی
اور سادگی وہی کہ جو کوہ و دمن میں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:54 PM
ہر اوجِ آرزُو ہے نثار اِس نشیب پر
رفعت نہ جانے کیا ترے چاہِ زقن میں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:54 PM
خنکی تو خیر جسم کی رشکِ چمن سہی
حدّت بھی اس طرح کہ کہاں دشت و بن میں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:54 PM
حسرت سے دیکھتی ہیں سوالی رُتیں تجھے
کیا تازگی یہ تیری نظر کے ختن میں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:55 PM
اُمڈے ہے حرف حرف میں کس شہ پہ اِن دنوں
ماجدؔ یہ لطفِ خاص جو تیرے سخن میں ہے
intelligent086
09-30-2014, 12:55 PM
کھُل کے اظہارِ مدّعا کرتے
یوں بھی ہم تُم کبھی مِلا کرتے
intelligent086
09-30-2014, 12:55 PM
مانگتے گر کبھی خُدا سے تمہیں
لُطف آتا ہمیں دُعا کرتے
intelligent086
09-30-2014, 12:55 PM
سج کے اک دُوسرے کے ہونٹوں پر
ہم بھی غنچہ صفت کھِلا کرتے
intelligent086
09-30-2014, 12:56 PM
ہم پئے لُطف چھیڑ کر تُجھ کو
جو نہ سُننا تھا وُہ سُنا کرتے
intelligent086
09-30-2014, 12:56 PM
جگنوؤں سا بہ سطحِ یاد کبھی
ٹمٹماتے، جلا بُجھا کرتے
intelligent086
09-30-2014, 12:56 PM
بہر تسکینِ دیدہ و دل و جاں
رسمِ ناگفتنی ادا کرتے
intelligent086
09-30-2014, 12:56 PM
پھُول کھِلتے سرِ فضا ماجدؔ
ہونٹ بہرِ سخن جو وار کرتے
intelligent086
09-30-2014, 12:57 PM
گھِر کر بہ سحرِ قُرب بھلا اب کھنچے گا کیا
پگھلے بدن کے ساتھ مجھے تُو کہے گا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:57 PM
خاموش کیوں ہے دے بھی مُجھے اِذنِ سوختن
شُعلہ نظر سے اور بھی کوئی اُٹھے گا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:57 PM
یہ ولولہ مرا کہ ضیا بار تُجھ پہ ہَے
سُورج ہے گر تو میرے اُفق سے ڈھلے گا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:57 PM
خواہش کا چاند آ ہی گیا جب سرِ اُفق
باقی کوئی حجاب بھلا اب رہے گا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:58 PM
یہ لطفِ دید، یہ ترا پیکر الاؤ سا
منظر نگاہ پر کوئی ایسا کھُلے گا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:59 PM
کرتا ہے کیوں سخن میں عبث نقش کاریاں
ماجدؔ صلہ بھی کوئی تُجھے کچھ ملے گا کیا
intelligent086
09-30-2014, 12:59 PM
گُنگ جذبوں کو چہچہانے دو
لفظ مُنہ پر کوئی تو آنے دو
intelligent086
09-30-2014, 12:59 PM
پھینک کر اب کے آخری پتّا
کھیل کو رُخ نیا دلانے دو
intelligent086
09-30-2014, 12:59 PM
سیج پر شاخِ آرزُو سے گری
پتّیاں تُم مجھے بچھانے دو
intelligent086
09-30-2014, 12:59 PM
وقت کے جلترنگ سے نہ ڈرو
اِس کو یہ ساز اب بجانے دو
intelligent086
09-30-2014, 01:00 PM
جن پہ سُورج کبھی نہیں اُبھرا
وُہ اُفق اب کے جگمگانے دو
intelligent086
09-30-2014, 01:00 PM
یہ اعادہ ہی بچپنے کا سہی
کُچھ گھروندے مگر بنانے دو
intelligent086
09-30-2014, 01:00 PM
اشک دے گا پتہ ضرور اپنا
خاک میں یہ نمی سمانے دو
٭٭٭
intelligent086
09-30-2014, 01:00 PM
لے کے پھرتی ہیں رُتیں شوخ ادائیں تیری
پھُول کھِل کھِل کے مجھے یاد دلائیں تیری
intelligent086
09-30-2014, 01:01 PM
تیرے پیکر کا گماں یُوں ہے فضا پر جیسے
پالکی تھام کے پھرتی ہوں ہوائیں تیری
intelligent086
09-30-2014, 07:24 PM
جب تک غمِ جہاں کے حوالے ہوئے نہیں
ہم زندگی کے جاننے والے ہوئے نہیں
intelligent086
09-30-2014, 07:25 PM
کہتا ہے آفتاب ذرا دیکھنا کہ ہم
ڈوبے تھے گہری رات میں، کالے ہوئے نہیں
intelligent086
09-30-2014, 07:25 PM
چلتے ہو سینہ تان کے دھرتی پہ کس لیے
تم آسماں تو سر پہ سنبھالے ہوئے نہیں
intelligent086
09-30-2014, 07:25 PM
انمول وہ گہر ہیں جہاں کی نگاہ میں
دریا کی جو تہوں سے نکالے ہوئے نہیں
intelligent086
09-30-2014, 07:26 PM
طے کی ہے ہم نے صورتِ مہتاب راہِ شب
طولِ سفر سے پاؤں میں چھالے ہوئے نہیں
intelligent086
09-30-2014, 07:26 PM
ڈس لیں تو ان کے زہر کا آسان ہے اُتار
یہ سانپ آستین کے پالے ہوئے نہیں
intelligent086
09-30-2014, 07:27 PM
تیشے کا کام ریشۂ گُل سے لیا شکیبؔ
ہم سے پہاڑ کاٹنے والے ہوئے نہیں
intelligent086
09-30-2014, 07:27 PM
کچھ دن اگر یہی رہا دیوار و در کا رنگ
دیوار و در پہ دیکھنا خونِ جگر کا رنگ
intelligent086
09-30-2014, 07:28 PM
دنیا غریقِ شعبدۂ جام جم ہوئی
دیکھے گا کون خونِ دلِ کو زہ گر کا رنگ
intelligent086
09-30-2014, 07:28 PM
الجھتے ہوئے دھوئیں کی فضا میں ہے اک لکیر
کیا پوچھتے ہو شمع سرِ رہ گزر کا رنگ
intelligent086
09-30-2014, 07:29 PM
دامانِ فصل گل پہ خزاں کی لگی ہے چھاپ
ذوقِ نظر پہ بار ہے برگ و ثمر کا رنگ
intelligent086
09-30-2014, 07:29 PM
جمنے لگی شکیبؔ جو پلکوں پہ گردِ شب
آنکھوں میں پھیلنے لگا خوابِ سحر کا رنگ
intelligent086
09-30-2014, 07:29 PM
ہر ایک بات ہے منّت کشِ زباں لوگو
نہیں ہے کوئی بھی اپنا مزاج داں لوگو
intelligent086
09-30-2014, 07:30 PM
کچھ اس طرح وہ حقائق کو سن کے چونک اٹھے
بکھر گئیں سرِ محفل پہیلیاں لوگو
intelligent086
09-30-2014, 07:30 PM
مرے لبوں سے کوئی بات بھی نہیں نکلی
مگر تراش ،کیں تم نے کہانیاں لوگو
intelligent086
09-30-2014, 07:31 PM
بہارِ نو بھی انھیں پھر سجا نہیں سکتی
بکھر گئی ہیں جو پھولوں کی پتّیاں لوگو
intelligent086
09-30-2014, 07:31 PM
بڑا زمانہ ہوا آشیاں کو راکھ ہوئے
مگر نگاہ ہے اب تک دھواں دھواں لوگو
intelligent086
09-30-2014, 07:31 PM
خطا معاف کہ مے سے شکیبؔ منکر ہے
اسے عزیز ہیں دنیا کی تلخیاں لوگو
intelligent086
09-30-2014, 07:31 PM
یہ جلوہ گاہِ ناز تماشائیوں سے ہے
رونق جہاں کی انجمن آرائیوں سے ہے
intelligent086
09-30-2014, 07:32 PM
روتے ہیں دل کے زخم تو ہنستا نہیں کوئی
اتنا تو فائدہ مجھے تنہائیوں سے ہے
intelligent086
09-30-2014, 07:32 PM
دیوانۂ حیات کو اک شغل چاہئیے
نادانیوں سے کام نہ دانائیوں سے ہے
intelligent086
09-30-2014, 07:32 PM
قیدِ بیاں میں آئے جو ناگفتنی نہ ہو
وہ رابطہ جو قلب کی گہرائیوں سے ہے
intelligent086
09-30-2014, 07:33 PM
نادِم نہیں ہوں داغِ فرو مائیگی پہ میں
تیرا بھرم بھی میری جبیں سائیوں سے ہے
intelligent086
09-30-2014, 07:33 PM
وہ دوریوں کا رہِ آب پر نشان کھلا
وہ رینگنے لگی کشتی وہ بادبان کھلا
intelligent086
09-30-2014, 07:33 PM
مرے ہی کان میں سرگوشیاں سکوت نے کیں
مرے سوا کبھی کس سے یہ بے زبان کھلا
intelligent086
09-30-2014, 07:34 PM
سمجھ رہا تھا ستارے جنہیں وہ آنکھیں ہیں
مری طرف نگران ہیں کئی جہان کھلا
intelligent086
09-30-2014, 07:34 PM
مرا خزانہ ہے محفوظ میرے سینے میں
میں سو رہوں گا یونہی چھوڑ کر مکان کھلا
intelligent086
09-30-2014, 07:34 PM
ہر آن میرا نیا رنگ ہے نیا چہرہ
وہ بھید ہوں جو کسی سے نہ میری جان کھلا
intelligent086
09-30-2014, 07:34 PM
جزا کہیں کہ سزر اس کو بال و پر والے
زمیں سکڑتی گئی، جتنا آسمان کھلا
intelligent086
09-30-2014, 07:35 PM
لہو لہو ہوں سلاخوں سے سر کو ٹکرا کر
شکیبؔ بابِ قفس کیا کہوں کس آن کھلا
intelligent086
09-30-2014, 07:35 PM
دل میں لرزاں ہے ترا شعلۂ رخسار اب تک
میری منزل میں نہیں رات کے آثار اب تک
intelligent086
09-30-2014, 07:35 PM
پھول مُرجھا گئے، گُلدان بھی گِر کر ٹوٹا
کیسی خوشبو میں بسے ہیں در و دیوار اب تک
intelligent086
09-30-2014, 07:36 PM
حسرتِ دادِ نہاں ہے مرے دل میں شاید
یاد آتی ہے مجھے قامتِ دلدار اب تک
intelligent086
09-30-2014, 07:36 PM
وہ اُجالے کا کوئی سیلِ رواں تھا، کیا تھا؟
میری آنکھوں میں ہے اک ساعتِ دیدار اب تک
intelligent086
09-30-2014, 07:36 PM
تیشۂ غم سے ہوئی روح تو ٹکڑے ٹکڑے
کیوں سلامت ہے مرے جسم کی دیوار اب تک
intelligent086
09-30-2014, 07:37 PM
دشت و صحرا اگر بسائے ہیں
ہم گلستاں میں کب سمائے ہیں
intelligent086
09-30-2014, 07:38 PM
آپ نغموں کے منتظر ہوں گے
ہم تو فریاد لے کے آئے ہیں
intelligent086
09-30-2014, 07:38 PM
ایک اپنا دیا جلانے کو
تم نے لاکھوں دئے بجھائے ہیں
intelligent086
09-30-2014, 07:39 PM
کیا نظر آئے گا ابھی ہم کو
یک بیک روشنی سے آئے ہیں
intelligent086
09-30-2014, 07:40 PM
یوں تو سارا چمن ہمارا ہے
پھول جتنے بھی ہیں پرائے ہیں
intelligent086
09-30-2014, 07:40 PM
اتر گیا تن نازک سے پتیوں کا لباس
کسی کے ہاتھ نہ آئی مگر گلاب کی باس
intelligent086
09-30-2014, 07:41 PM
اب اپنے جسم کے سائے میں تھک کے بیٹھ رہو
کہیں درخت نہیں راستے میں دور نہ پاس
intelligent086
09-30-2014, 07:41 PM
ہزار رنگ کی ظلمت میں لے گئی مجھ کو
بس اک چراغ کی خواہش بس اک شرار کی آس
intelligent086
09-30-2014, 07:42 PM
تمہارے کام نہ آئے گا جو بھی دانا ہے
ہر ایک شخص پہ کیوں کر رہے ہو اپنا قیاس
intelligent086
09-30-2014, 07:42 PM
کسی کی آس تو ٹوٹی کوئی تو ہار گیا
کہ نیم باز دریچوں میں روشنی ہے اداس
intelligent086
09-30-2014, 07:42 PM
بھولا نہیں ہوں مقتلِ امید کا سماں
تحلیل ہو رہا تھا شفق میں سحر کا رنگ
intelligent086
09-30-2014, 07:42 PM
وہ کالے کو کی دوری اب ایک خواب سی ہے
تم آ گئے ہو مگر کب نہ تھے ہمارے پاس
intelligent086
09-30-2014, 07:43 PM
یہ کیا طلسم ہے، جب سے کنارِ دریا ہوں
شکیبؔ اور بھی کچھ بڑھ گئی یے روح کی پیاس
intelligent086
09-30-2014, 07:43 PM
پاس رہ کر بھی بہت دور ہیں دوست
اپنے حالات سے مجبور ہیں دوست
intelligent086
09-30-2014, 07:43 PM
ترکِ الفت بھی نہیں کر سکتے
ساتھ دینے سے بھی معذور ہیں دوست
intelligent086
09-30-2014, 07:43 PM
گفتگو کے لئے عنواں بھی نہیں
بات کرنے پہ بھی مجبور ہیں دوست
intelligent086
09-30-2014, 07:44 PM
یہ چراغ اپنے لیے رہنے دو
تیر راتیں بھی تو بے نور ہیں دوست
intelligent086
09-30-2014, 07:44 PM
سبھی پژ مردہ ہیں محفل میں شکیبؔ
میں پریشان ہوں رنجور ہیں دوست
intelligent086
09-30-2014, 07:44 PM
موج غم اس لئے شاید نہیں گزری سر سے
میں جو ڈوبا تو نہ ابھروں گا کبھی ساگر سے
intelligent086
09-30-2014, 07:45 PM
اور دنیا سے بھلائی کا صلہ کیا ملتا
آئنہ میں نے دکھایا تھا کہ پتھر برسے
intelligent086
09-30-2014, 07:45 PM
کتنی گم سم مرے آنگن سے صبا گزری ہے
اک شرر بھی نہ اڑا روح کی خاکستر سے
intelligent086
09-30-2014, 07:45 PM
پیار کی جو سے گھر گھر ہے چراغاں ورنہ
اک بھی شمع نہ روشن ہو ہوا کے ڈر سے
intelligent086
09-30-2014, 07:45 PM
اڑتے بادل کے تعاقب میں پھرو گے کب تک
درد کی دھوپ میں نکلا نہیں کرتے گھر سے
intelligent086
09-30-2014, 07:46 PM
کتنی رعنائیاں آباد ہیں میرے دل میں
اک خرابہ نظر آتا ہے مگر باہر سے
intelligent086
09-30-2014, 07:46 PM
وادیِ خواب میں اس گل کا گزر کیوں نہ ہوا
رات بھر آتی رہی جس کی مہک بستر سے
intelligent086
09-30-2014, 07:46 PM
طعنِ اغیار سنیں آپ خموشی سے شکیبؔ
خود پلٹ جاتی ہے ٹکرا کے صدا پتھر سے
intelligent086
09-30-2014, 07:47 PM
یاد کے دائرے کیوں پھیلتے جاتے ہیں شکیبؔ
اس نے تالاب میں کنکر ابھی پھینکا ہی نہیں
intelligent086
09-30-2014, 07:47 PM
جو بھی ہے طالبِ یک ذرّہ، اُسے صحرا دے
مجھ پہ مائل بہ کرم ہے تو مجھے دریا دے
intelligent086
09-30-2014, 07:47 PM
کب سے ہوں حسرتی، یک نگہِ گرم، کہ جو
محفلِ شوق کے آداب مجھے سمجھا دے
intelligent086
09-30-2014, 07:47 PM
رختِ جاں کوئی لٹانے اِدھر آ بھی نہ سکے
ایسے مشکل تو نہیں دشتِ وفا کے جادے
intelligent086
09-30-2014, 07:48 PM
بیتی یادوں کا تقاضا تو بجا ہے لیکن
گردشِ شام و سھر کیسے کوئی ٹھہرا دے
intelligent086
09-30-2014, 07:48 PM
مجھ کو زنداں میں بھی مل جائے گا عنوانِ جنوں
نگہتِ گُل کو کریں قید خیاباں زادے
intelligent086
09-30-2014, 07:49 PM
مانندِ صبا جدھر گئے ہم
کلیوں کو نہال کر گئے ہم
intelligent086
09-30-2014, 07:49 PM
زنجیر بپا اگر گئے ہم
نغموں کی طرح بکھر گئے ہم
intelligent086
09-30-2014, 07:49 PM
سورج کی کرن تھے جانے کیا تھے
ظلمت میں اُتر اُتر گئے ہم
intelligent086
09-30-2014, 07:49 PM
جب بھی کوئی سنگِ راہ دیکھا
طوفاں کی طرح بپھر گئے ہم
intelligent086
09-30-2014, 07:50 PM
چلنا تھا جہاں محال یارو
اس راہ سے بھی گزر گئے ہم
intelligent086
09-30-2014, 07:51 PM
ہنس ہنس کے گلے ملے قضا سے
تکمیلِ حیات کر گئے ہم
intelligent086
09-30-2014, 07:51 PM
ہم ہیں آج پھر ملول یارو
مرجھا گئے کھِل کے پھول یارو
intelligent086
09-30-2014, 07:51 PM
گزرے ہیں خزاں نصیب ادھر سے
پیڑوں پہ جمی ہے دھول یارو
intelligent086
09-30-2014, 07:52 PM
تا حدِّ خیال لالہ و گُل
تا حدِّ نظر ببول یارو
intelligent086
09-30-2014, 07:52 PM
جب تک کہ ہوس رہی گُلوں کی
کانٹے بھی رہے قبول یارو
intelligent086
09-30-2014, 07:52 PM
ہاں کوئی خطا نہیں تمھاری
ہاں ہم سے ہوئی ہے بھول یارو
intelligent086
09-30-2014, 07:53 PM
کوئی دیکھے تو سہی یار طرح دار کا شہر
میری آنکھوں میں سجا ہے لب و رخسار کا شہر
intelligent086
09-30-2014, 07:53 PM
دشت احساس میں شعلہ سا کوئی لپکا تھا
اسی بنیاد پہ تعمیر ہوا پیار کا شہر
intelligent086
09-30-2014, 07:53 PM
اس کی ہر بات میں ہوتا ہے کسی بھید کا رنگ
وہ طلسمات کا پیکر ہے کہ اسرار کا شہر
intelligent086
09-30-2014, 07:54 PM
میری نظروں میں چراغاں کا سماں رہتا ہے
میں کہیں جاؤں مرے ساتھ ہے دلدار کا شہر
intelligent086
09-30-2014, 07:54 PM
یوں تری گرم نگاہی سے پگھلتے دیکھا
جس طرح کانچ کا گھر ہو مرے پندار کا شہر
intelligent086
09-30-2014, 07:55 PM
مسکراتے رہیں سینے کے دہکتے ہوئے داغ
دائم آباد رہے درد کی سرکار کا شہر
intelligent086
09-30-2014, 07:55 PM
خموشی بول اٹھے، ہر نظر پیغام ہو جائے
یہ سناٹا اگر حد سے بڑھے کہرام ہو جائے
intelligent086
09-30-2014, 07:55 PM
ستارے مشعلیں لے کر مجھ بھی ڈھونڈنے نکلیں
میں رستہ بھول جاؤں، جنگلوں میں شام ہو جائے
intelligent086
09-30-2014, 07:56 PM
میں وہ آدم گزیدہ ہوں جو تنہائی کے صحرا میں
خود اپنی چاپ سن کر لرز بر اندام ہو جائے
intelligent086
09-30-2014, 07:56 PM
مثال ایسی ہے اس دورِ خرد کے ہوش مندوں کی
نہ ہو دامن میں ذرّہ اور صحرا نام ہو جائے
intelligent086
09-30-2014, 07:56 PM
شکیبؔ اپنے تعارف کیلئے یہ بات کافی ہے
ہم اس سے بچ کے چلتے ہیں جو رستہ عام ہو جائے
intelligent086
09-30-2014, 07:57 PM
دیکھتی رہ گئی محرابِ حرم
ہائے انسان کی انگڑائی کا خم
intelligent086
09-30-2014, 07:57 PM
جب بھی اوہام مقابل آئے
مثلِ شمشیر چلی نوکِ قلم
intelligent086
09-30-2014, 07:57 PM
پرِ پرواز پہ یہ راز کھُلا
پستیوں سے تھا بلندی کا بھرم
intelligent086
09-30-2014, 07:57 PM
غم کی دیوار گری تھی جن پر
ہم وہ لوگ ہیں اے قصرِ اِرم
intelligent086
09-30-2014, 07:58 PM
چاندنی غازۂ پائے جولاں
کہکشاں جادۂ ابنِ آدم
intelligent086
09-30-2014, 07:58 PM
چاندنی غازۂ پائے جولاں
کہکشاں جادۂ ابنِ آدم
intelligent086
09-30-2014, 07:58 PM
ایک تارہ بھی نہ پامال ہوا
ایسے گزرے رہِ افلاک سے ہم
intelligent086
09-30-2014, 07:58 PM
باقی ہے یہی ایک نشاں موسمِ گل کا
جاری رہے گلشن میں بیاں موسمِ گل کا
intelligent086
09-30-2014, 07:59 PM
جب پھول مرے چاکِ گریباں پہ ہنسے تھے
لمحہ وہی گزرا ہے گراں موسمِ گل کا
intelligent086
09-30-2014, 07:59 PM
نادان گھٹاؤں کے طلب گار ہوئے ہیں
شعلوں کو بنا کر نگَراں موسمِ گل کا
intelligent086
09-30-2014, 08:00 PM
سوکھے ہوئے پتّوں کے جہاں ڈھیر ملے ہیں
دیکھا تھا وہیں سیلِ رواں موسمِ گل کا
intelligent086
09-30-2014, 08:00 PM
دنیا والوں نے چاہت کا مجھ کو صلا انمول دیا
پیروں میں زنجیریں دالیں ہاتھوں میں کشکول دیا
intelligent086
09-30-2014, 08:01 PM
اتنا گہرا رنگ کہاں تھا رات کے میلے آنچل کا
یہ کس نے رو رو کے گگن میں اپنا کاجل گھول دیا
intelligent086
09-30-2014, 08:01 PM
یہ کیا کم ہے اس نے بخشا ایک مہکتا درد مجھے
وہ بھی ہیں جن کو بس رنگوں کا اک چمکیلا خول دیا
Powered by Raja Imran® Version 4.2.2 Copyright © 2025 vBulletin Solutions, Inc. All rights reserved.