- یورپ
- ماہر نفسیات سے
- ہارون کی آخری نصیحت
- باغی مرید
- شاہیں
- فلسفی
- شیخ مکتب سے
- پرواز
- لہو
- ابلیس کی عرضداشت
- خانقاہ
- جدائی
- خودی
- فقر
- سیاست
- اعلیٰ حضرت نواب سرحمید اللہ خاں فرمانروائ
- مسلمان کا زوال
- زمین و آسماں
- ایک فلسفہ زدہ سید زادے کے نام
- معراج
- تن بہ تقدیر
- اسلام اور مسلمان
- تمہید
- ناظرین سے
- تقدیر
- توحید
- ملائے حرم
- شکر و شکایت
- اجتہاد
- زندہ قوت تھی جہاں میں یہی توحید کبھی
- نااہل کو حاصل ہے کبھی قوت و جبروت
- عجب نہیں کہ خدا تک تری رسائی ہو
- یہ ہیں سب ایک ہی سالک کی جستجو کے مقام
- میں بندۂ ناداں ہوں، مگر شکر ہے تیرا
- علم نے مجھ سے کہا عشق ہے دیوانہ پن
- خود بدلتے نہیں، قرآں کو بدل دیتے ہیں
- لا الہ الا اللہ
- قوت اور دین
- جہاد
- آزادی شمشیر کے اعلان پر
- ہندی مسلمان
- علم اور دین
- صوفی سے
- سلطانی
- حیات ابدی
- فقر و ملوکیت
- اسلام
- یہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجھتا ہے
- دنیا
- غزل
- ہندی اسلام
- خرد نے کہہ بھی دیا 'لا الہ' تو کیا حاصل
- افرنگ زدہ
- محمد علی باب
- رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن
- مہدی برحق
- کافر و مومن
- مردان خدا
- فلسفہ
- قلندر کی پہچان
- قبر
- مستی کردار
- عقل و دل
- شکست
- وحی
- آدم
- نبوت
- لاہور و کراچی
- الہام اور آزادیِ جان و تن
- نکتۂ توحید
- تسلیم و رضا
- غزل
- فقر و راہبی
- امامت
- مدنیت اسلام
- اے روح محمد
- تقدیر (ابلیس و یزداں)
- کرے یہ کافر ہندی بھی جرأت گفتار
- لا و الا
- اشاعت اسلام فرنگستان میں
- ہے کس کی یہ جرأت کہ مسلمان کو ٹوکے
- پنجابی مسلمان
- ہر لحظہ ہے مومن کی نئی شان، نئی آن
- قوموں کی حیات ان کے تخیل پہ ہے موقوف
- اے پیر حرم! رسم و رہ خانقہی چھوڑ
- اس دور میں اقوام کی صحبت بھی ہوئی عام
- اقبال! یہاں نام نہ لے علم خودی کا
- ہے مریدوں کو تو حق بات گوارا لیکن
- خودی کی زندگی
- آزادی افکار سے ہے ان کی تباہی
- خودی کی تربیت
- جس بندۂ حق بیں کی خودی ہو گئی بیدار
- نہ میں اعجمی نہ ہندی ، نہ عراقی و حجازی
- سلطان ٹیپو کی وصیت
- اسرار پیدا
- مغربی تہذیب
- مصلحین مشرق
- آگاہی
- اقوام مشرق
- زمانۂ حاضر کا انسان
- تعلیم و تربیت
- قم باذن اللہ
- موت
- احکام الہی
- جاوید سے
- دین و تعلیم
- ملے گا منزل مقصود کا اسی کو سراغ
- اساتذہ
- حکیم نطشہ
- مدرسہ
- امتحان
- خدا تجھے کسی طوفاں سے آشنا کر دے
- عصر حاضر
- مہمان عزیز
- مرگ خودی
- خوب و زشت
- تربیت
- اپنے شعر سے
- جنوں
- تخلیق
- ادبیات فنون لطیفہ
- عورت
- عورت اور تعلیم
- عورت کی حفاظت
- آزادیِ نسواں
- وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
- پردہ
- خلوت
- ایک سوال
- مرد فرنگ
- شعاع امید
- تری خودی سے ہے روشن ترا حریم وجود
- مسجد قوت الاسلام
- نگاہ
- ادبیات
- پیرس کی مسجد
- مقابلہ تو زمانے کا خوب کرتا ہوں
- صبح
- فنون لطیفہ
- اقبال
- مخلوقات ہنر
- اہرام مصر
- نسیم و شبنم
- سرود
- وجود
- دریا میں موتی ، اے موج بے باک
- اہل ہنر سے
- نگاہ شوق
- خاقانی
- رومی
- میں شعر کے اسرار سے محرم نہیں لیکن
- ذوق نظر
- موسیقی
- ایجاد معانی
- عالم نو
- مرد بزرگ
- ہنروران ہند
- شعر عجم
- مشرق کے نیستاں میں ہے محتاج نفس نے
- فوارہ
- سرود حرام
- سرود حلال
- مصور
- جلال و جمال
- جدت
- مرزا بیدل
- دام تہذیب
- لادین سیاست
- انتداب
- گلہ
- مسولینی
- یورپ اور سوریا
- جمہوریت
- سلطانی جاوید
- جمعیت اقوام مشرق
- ابی سینیا
- اہل مصر سے
- غلاموں کے لیے
- نفسیات غلامی
- یورپ اور یہود
- مناصب
- خوشامد
- انقلاب
- کارل مارکس کی آواز
- سیاسیاست مشرق و مغرب
- رقص
- رقص و موسیقی
- ضبط
- (20) فطرت کے مقاصد کی کرتا ہے نگہبانی
- (19) نگاہ وہ نہیں جو سرخ و زرد پہچانے
- (18) یہ نکتہ خوب کہا شیر شاہ سوری نے
- (17) آگ اس کی پھونک دیتی ہے برنا و پیر کو
- (16) قوموں کے لیے موت ہے مرکز سے جدائی
- (15) آدم کا ضمیر اس کی حقیقت پہ ہے شاہد
- (14) بے جرأت رندانہ ہر عشق ہے روباہی
- (13) مجھ کو تو یہ دنیا نظر آتی ہے دگرگوں
- (12) لا دینی و لاطینی ، کس پیچ میں الجھا تو
- (11) جس کے پرتو سے منور رہی تیری شب دوش
- (10) وہی جواں ہے قبیلے کی آنکھ کا تارا
- (9) عشق طینت میں فرومایہ نہیں مثل ہوس
- (8) زاغ کہتا ہے نہایت بدنما ہیں تیرے پر
- (7) رومی بدلے ، شامی بدلے، بدلا ہندستان
- (6) جو عالم ایجاد میں ہے صاحب ایجاد
- (5) یہ مدرسہ یہ کھیل یہ غوغائے روارو
- (4) کیا چرخ کج رو ، کیا مہر ، کیا ماہ
- (3) تری دعا سے قضا تو بدل نہیں سکتی
- (2) حقیقت ازلی ہے رقابت اقوام
- (1) میرے کہستاں! تجھے چھوڑ کے جاؤں کہاں
- نفسیات حاکمی
- فلسطینی عرب سے
- مشرق و مغرب
- غلاموں کی نماز
- نفسیات غلامی
- سیاسی پیشوا
- شام و فلسطین
- جمعیت اقوام
- ایک بحری قزاق اور سکندر
- نصیحت
- نفسیات حاکمی
- خفتگان خاک سے استفسار
- پرندے کی فریاد
- ماں کا خواب
- ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
- لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری
- ایک گائے اور بکری
- ایک پہاڑ اور گلہری
- ایک مکڑا اور مکھی
- ابر کوہسار
- مرزا غالب
- عہد طفلی
- گل رنگیں
- ہمالہ
- انسان اور بزم قدرت
- ماہ نو
- سیدکی لوح تربت
- گل پژمردہ
- درد عشق
- آفتاب صبح
- دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب
- شمع
- آفتاب
- صدائے درد
- عقل و دل
- شمع و پروانہ
- رخصت اے بزم جہاں
- طفل شیر خوار
- تصویر درد
- مو ج دریا
- دل
- شاعر