Log in

View Full Version : دریا میں موتی ، اے موج بے باک



intelligent086
09-25-2014, 10:59 PM
غزل

دریا میں موتی ، اے موج بے باک

ساحل کی سوغات ! خاروخس و خاک
میرے شرر میں بجلی کے جوہر
لیکن نیستاں تیرا ہے نم ناک
تیرا زمانہ ، تاثیر تیری
ناداں ! نہیں یہ تاثیر افلاک
ایسا جنوں بھی دیکھا ہے میں نے
جس نے سیے ہیں تقدیر کے چاک
کامل وہی ہے رندی کے فن میں
مستی ہے جس کی بے منت تاک
رکھتا ہے اب تک میخانۂ شرق
وہ مے کہ جس سے روشن ہو ادراک
اہل نظر ہیں یورپ سے نومید
ان امتوں کے باطن نہیں پاک

Dr Danish
09-05-2015, 12:26 AM
غزل



دریا میں موتی ، اے موج بے باک

ساحل کی سوغات ! خاروخس و خاک
میرے شرر میں بجلی کے جوہر
لیکن نیستاں تیرا ہے نم ناک
تیرا زمانہ ، تاثیر تیری
ناداں ! نہیں یہ تاثیر افلاک
ایسا جنوں بھی دیکھا ہے میں نے
جس نے سیے ہیں تقدیر کے چاک
کامل وہی ہے رندی کے فن میں
مستی ہے جس کی بے منت تاک
رکھتا ہے اب تک میخانۂ شرق
وہ مے کہ جس سے روشن ہو ادراک
اہل نظر ہیں یورپ سے نومید
ان امتوں کے باطن نہیں پاک


Koobsurat InteKhab
Share karne ka shukariya

KhUsHi
09-05-2015, 01:25 AM
Buhat umda

intelligent086
09-05-2015, 02:24 AM
Buhat umda


Koobsurat InteKhab
Share karne ka shukariya


پسند اور خوب صورت رائے کا بہت بہت شکریہ