Log in

View Full Version : Huge Collection Of Ashars



Pages : 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 [12] 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22

intelligent086
08-22-2014, 08:13 AM
وہ زخم پھر سے ہرا ہے نشاں نہ تھا جس کا
ہوئی ہے رات وہ بارش ، گماں نہ تھا جس کا

intelligent086
08-22-2014, 08:13 AM
ہوائیں خود اسے ساحل پہ لا کے چھوڑ گئیں
وہ ایک ناؤ کوئی بادباں نہ تھا جس کا

intelligent086
08-22-2014, 08:13 AM
اسی کے دم سے تھی رونق تمام بستی میں
کہ خندہ لب تھا مگر غم عیاں نہ تھا جس کا

intelligent086
08-22-2014, 08:14 AM
جلی تو یوں کہ ہوئے راکھ راکھ جسم و جاں
عجیب آگ تھی کوئی دھواں نہ تھا جس کا

intelligent086
08-22-2014, 08:14 AM
گلی گلی میں خموشی پہن کے پھرتا تھا
کوئی تو تھا کہ کہیں ہم زباں نہ تھا جس کا

intelligent086
08-22-2014, 08:14 AM
بات جو ہوتی ہے بے بات ہوا کرتی ہے
اب خرابوں میں ملاقات ہوا کرتی ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:14 AM
صبح سے شام تو ہو جاتی ہے جیسے کیسے
درد بڑھ جاتا ہے جب رات ہوا کرتی ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:14 AM
ہے عجب عالمِ محرومیِ افسردہ دلاں
سادہ ہوتے ہیں جنہیں مات ہوا کرتی ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:15 AM
روز سجتے ہیں نئے زخم مژہ پر میری
روز دہلیز پہ بارات ہوا کرتی ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:15 AM
ہجر چبھنے لگے آنکھوں میں آ جانا کبھی
وصل کا لمحہ بھی سوغات ہوا کرتی ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:15 AM
تمہارے وصل کا بس انتظار باقی ہے
میں رنگ رنگ ہوں لیکن سنگھار باقی ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:15 AM
ابھی تو چوٹ ہے آئی گلاب سے مجھ کو
ابھی تو راہ میں اک خار زار باقی ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:16 AM
ہوائیں تھم گئیں ، گروو غبار بیٹھ گیا
اک اپنی ذات کا بس انتشار باقی ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:16 AM
تمام عمر دیا میں نے جس کو اپنا لہو
اُسی چراغ پہ اب تک نکھار باقی ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:16 AM
اداس رکھتی ہے دن بھر یہ بازگشت مجھے
صدا کی گونج میں پیہم پکار باقی ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:17 AM
جو رات ہجر کی گزری تمہارے پہلو میں
اس ایک شب کا ابھی تک خمار باقی ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:17 AM
جو گھاؤ بھر گیا اس کا نشان ہے اب تک
اس ایک زخم پہ اب بھی بہار باقی ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:17 AM
وہ یاد بھولی ہوئی داستاں سہی لیکن
وہی مزاجِ سدا سوگوار باقی ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:18 AM
رات کو کیسے سحر کر پائیں گے تیرے بغیر
چھوڑ کر مت جا ہمیں مر جائیں گے تیرے بغیر

intelligent086
08-22-2014, 08:18 AM
کون لپٹے گا گلے سے پیار سے دیکھے گا کون
یاد کی باہوں سے دل بہلائیں گے تیرے بغیر

intelligent086
08-22-2014, 08:18 AM
زندگی کے شہر میں خاموشیاں چھا جائیں گی
اور سناٹوں میں ہم گھبرائیں گے تیرے بغیر

intelligent086
08-22-2014, 08:18 AM
رات بھر باتیں کریں گے ہم تری تصویر سے
اور تیرا غم کسے بتلائیں گے تیرے بغیر

intelligent086
08-22-2014, 08:19 AM
فاصلوں سے ضبط کا ہم کو تو اب یارا نہیں
خود کو کیسے کس طرح سمجھائیں گے تیرے بغیر

intelligent086
08-22-2014, 08:19 AM
جب زندگی کے راستے دشوار ہو گئے
ہم حادثوں سے بر سر پیکار ہو گئے

intelligent086
08-22-2014, 08:19 AM
اشکوں کے تار توڑ گیا وقت کا طلسم
ہم ہچکیوں سے روز کی بیزار ہو گئے

intelligent086
08-22-2014, 08:19 AM
دیکھا اسے قریب سے ہم نے تو یوں ہوا
ہم خامشی سے مائلِ اغیار ہو گئے

intelligent086
08-22-2014, 08:19 AM
جب انتظار تھا تو سویرا نہیں ہوا
سوتے رہے تو صبح کے آثار ہو گئے

intelligent086
08-22-2014, 08:20 AM
بیکار حسرتوں کو ذرا چھانٹ کیا لیا
ہم اپنی منزلوں کے بھی مختار ہو گئے

intelligent086
08-22-2014, 08:20 AM
آزاد تھے تو اپنی زمینیں بلند تھیں
ہاتھوں میں لے کے چاند گرفتار ہو گئے

intelligent086
08-22-2014, 08:20 AM
ڈوبے ہیں ساحلوں کی سرکتی سی ریت میں
لے پانیوں کے ہم بھی طلب گار ہو گئے

intelligent086
08-22-2014, 08:20 AM
ہم ہی سے تو زباں کی حلاوت کا ذکر تھا
ہم ہی مثالِ تلخی ِ گفتار ہو گئے

intelligent086
08-22-2014, 08:21 AM
چاند ، دریا ستارے چھوٹے ہیں
عشق کے استعارے جھوٹے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:21 AM
اس کے لہجے سے صاف ظاہر ہے
اس کے الفاظ سارے جھوٹے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:21 AM
ایک تنہائی ہی حقیقت ہے
اور باقی سہارے جھوٹے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:22 AM
کوئی موجود ہی نہیں مجھ میں
دل کے سندر نظارے جھوٹے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:22 AM
اک سمندر ہے اور کشتی ہے
زندگی کے کنارے جھوٹے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:22 AM
ہمسفر تم نہیں رہے میرے
ساتھ جو دن گزارے جھوٹے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:22 AM
جہاں وہ چلتے چلتے کھو گیا ہے
وہ رستہ مجھ کو ازبر ہو گیا ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:23 AM
پھر اس کی منتظر ہوں شدتوں سے
کہ مجھ میں مجھ سے مل کر جو گیا ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:23 AM
کوئی بے چین سا بچہ تھا مجھ میں
اور اب لگتا ہے تھک کر سو گیا ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:23 AM
ابھی تک نم ہے یہ تکیے کا کونا
یہ کیسا درد کوئی رو گیا ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:23 AM
خدا جانے کبھی لوٹے نہ لوٹے
مگر ایسا ہی کچھ کہہ تو گیا ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:24 AM
اگے گی اب سحر تیرہ رتوں میں
کوئی غم کے ستارے بو گیا ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:24 AM
میں تو روز اکیلی رویا کرتی ہوں
روتے روتے اکثر سویا کرتی ہوں

intelligent086
08-22-2014, 08:24 AM
خوفزدہ ہوں منزل کے اندیشوں سے
راہوں میں دانستہ کھویا کرتی ہوں

intelligent086
08-22-2014, 08:24 AM
پانی کم ہو تو آنکھوں کی جھیلوں میں
چن چن کر یہ اشک سمویا کرتی ہوں

intelligent086
08-22-2014, 08:24 AM
لمحہ لمحہ ہے میرا مصروف بہت
جگمگ جگمگ زخم پرویا کرتی ہوں

intelligent086
08-22-2014, 08:25 AM
صبح نہ جانے تکیہ کیوں ہوتا ہے سرخ
رات تو میں پانی سے بھگویا کرتی ہوں

intelligent086
08-22-2014, 08:25 AM
کل کے داغ مٹانا کل پہ رکھا ہے
آج تو آج کا دامن دھویا کرتی ہوں

intelligent086
08-22-2014, 08:25 AM
سوچ سمندر کے اکثر خواب سفر میں
تھک کر اپنا آپ ڈبویا کرتی ہوں

intelligent086
08-22-2014, 08:25 AM
اب ملے خود سے زمانہ ہو گیا
یہ کہاں میرا ٹھکانہ ہو گیا

intelligent086
08-22-2014, 08:26 AM
عشق کیا کہیے کہ بس الزام تھا
چوٹ کھائی تھی بہانہ ہو گیا

intelligent086
08-22-2014, 08:26 AM
دیکھتے کیسے کہ بھر آئی تھی آنکھ
کس طرف کوئی روانہ ہو گیا

intelligent086
08-22-2014, 08:26 AM
رات بھر برسات کی جل تھل کے بعد
خود بخود موسم سہانا ہو گیا

intelligent086
08-22-2014, 08:26 AM
ٹوٹنے کی دل ، صدا آئی تو تھی
زد پہ تھا شاید نشانہ ہو گیا

intelligent086
08-22-2014, 08:27 AM
زخم ِ دیرینہ ابھی تازہ ہی تھا
حادثہ پھر جارحانہ ہو گیا

intelligent086
08-22-2014, 08:27 AM
جہاں میں درد کا ہر رابطہ ہے میرے لئے
کوئی کٹھن ہے تو وہ راستہ ہے میرے لئے

intelligent086
08-22-2014, 08:27 AM
خیال بھی نہیں آتا کہ نیند کیا شے ہے
یہ رتجگوں کا عجب سلسلہ ہے میرے لئے

intelligent086
08-22-2014, 08:27 AM
عجب حصار میں ہوں ماورائی آنکھوں کے
قدم قدم پہ کوئی دائرہ ہے میرے لئے

intelligent086
08-22-2014, 08:28 AM
چراغ گل ، شبِ تاریک ، وحشتِ گریہ
جتن سہی پہ مرا سانحہ ہے میرے لئے

intelligent086
08-22-2014, 08:28 AM
سنا ہے کل پہ کسی اور کا ہے نام رقم
تو گویا آج کا ہر مسئلہ ہے میرے لئے

intelligent086
08-22-2014, 08:28 AM
کوئی گلی کوئی موسم کوئی مہینہ ہو
تلاشِ ذات ہی اک مشغلہ ہے میرے لئے

intelligent086
08-22-2014, 08:28 AM
میں لڑ رہی ہوں اکیلی کئی محاذوں پر
یہ خود سے جنگ تو اک مرحلہ ہے میرے لئے

intelligent086
08-22-2014, 08:29 AM
کوئی چہرہ ، شناس سا گزرا
وہ یہیں ہے قیاس سا گزرا

intelligent086
08-22-2014, 08:29 AM
اور اک رات کاٹ لی میں نے
اور اک دن اداس سا گزرا

intelligent086
08-22-2014, 08:29 AM
درد آنکھوں سے پھوٹ کر نکلا
پل کوئی نا سپاس سا گزرا

intelligent086
08-22-2014, 08:29 AM
جانے کس سچ کا سامنا کل ہو
شب کے دل میں ہراس سا گزرا

intelligent086
08-22-2014, 08:30 AM
پھر سر آئینہ اداسی کا
دیدۂ التماس سا گزرا

intelligent086
08-22-2014, 08:30 AM
زخم کی گہرائی سے لپٹے رہے
رات بھی تنہائی سے لپٹے رہتے

intelligent086
08-22-2014, 08:30 AM
سی کے اپنے لب ترے اعزاز میں
جا بجا رسوائی سے لپٹے رہے

intelligent086
08-22-2014, 08:30 AM
چاند میں دیکھا کئے چہرہ ترا
گونجتی شہنائی سے لپٹے رہے

intelligent086
08-22-2014, 08:30 AM
وصل کی بد شکل تصویروں میں ہم
ہجر کی رعنائی سے لپٹے رہے

intelligent086
08-22-2014, 08:31 AM
زندگی کے ساحلوں پر عمر بھر
بے بسی کی کائی سے لپٹے رہے

intelligent086
08-22-2014, 08:31 AM
بجلیاں کوندیں جو تیری یاد کی
خواب استقرائی سے لپٹے رہے

intelligent086
08-22-2014, 08:31 AM
مسمار کر کے خواب مرے وہ چلا گیا
لے کر گل و گلاب مرے وہ چلا گیا

intelligent086
08-22-2014, 08:32 AM
ساری حقیقتیں سرِ بازار کھل گئیں
یوں نوچ کر نقاب مرے وہ چلا گیا

intelligent086
08-22-2014, 08:32 AM
کیا کیا نہ درد دے گیا رونے کے واسطے
زخموں سے بھر کے باب مرے وہ چلا گیا

intelligent086
08-22-2014, 08:33 AM
آہیں بچھا گیا مری سانسوں کے آس پاس
کر کے سوا عذاب مرے وہ چلا گیا

intelligent086
08-22-2014, 08:33 AM
اک لذتِ گناہ فقط رہ گئی ہے پاس
لے کر سبھی ثواب مرے وہ چلا گیا

intelligent086
08-22-2014, 08:33 AM
پھر ہوائے نم میں خالی ہو گئے آنکھوں کے جام
دیکھ تُو آ کر ، گزاری کس طرح اک اور شام

intelligent086
08-22-2014, 08:33 AM
کاغذی امید کی کشتی، حقیقت کا سفر
آگ میں چلنا پڑا اک خواب میں کر کے قیام

intelligent086
08-22-2014, 08:34 AM
ضبط کا آنچل کبھی وابستگی کا پیراہن
یاس میں لپٹا رہا جسمِ تمنا بس مدام

intelligent086
08-22-2014, 08:34 AM
منزلِ نادیدہ کی جانب رواں تھے نیند میں
اور غم کی سرزمیں کے خون آلودہ تھے گام

intelligent086
08-22-2014, 08:34 AM
رات بھر رویا کروں یادوں کے بستر میں پڑے
کروٹیں لے کر شبِ تیرہ کہاں ہو گی تمام

intelligent086
08-22-2014, 08:34 AM
سکونِ دل کے لئے ایک ہی دوا کی تھی
خدا سے بارہا تیری ہی التجا کی تھی

intelligent086
08-22-2014, 08:34 AM
یہ پاؤں پھر تری دہلیز سے ہٹے ہی نہیں
مسافتوں کی ترے در پہ انتہا کی تھی

intelligent086
08-22-2014, 08:35 AM
وہ جن گناہوں کی لذت ثواب جیسی تھی
ترے ہی نام سے ان سب کی ابتدا کی تھی

intelligent086
08-22-2014, 08:35 AM
بتاؤں ترکِ مراسم کا کیا سبب کہ مری
محبتوں کی کہانی تو بس جفا کی تھی

intelligent086
08-22-2014, 08:35 AM
ہوا تھا تیرا گماں خود پہ بارہا مجھ کو
مہک تیری مجسم بدن میں کیا کی تھی

intelligent086
08-22-2014, 08:35 AM
عالم وگرنہ عشق میں کیا کیا نہیں لگا
دیکھا تھا جیسا خواب میں ، ویسا نہیں لگا

intelligent086
08-22-2014, 08:35 AM
ٹوٹا ہوا ہے ایسے تعلق جہان سے
ملنے پہ آشنا بھی شناسا نہیں لگا

intelligent086
08-22-2014, 08:36 AM
جاتے ہوئے کو دور تلک دیکھتے رہے
ایسے کہ پھر وہ لوٹ کے آتا نہیں لگا

intelligent086
08-22-2014, 08:36 AM
اک دن ہوئے تھے گرمیِ بازار کا سبب
پھر اپنے نام پر وہ تماشا نہیں لگا

intelligent086
08-22-2014, 08:36 AM
ویسے تو اپنی ذات میں سارے اکائی ہیں
اپنی طرح سے کوئی بھی تنہا نہیں لگا

intelligent086
08-22-2014, 08:37 AM
دل کے معاملے میں تھی وابستگی عجیب
جب کہہ دیا پرایا تو اپنا نہیں لگا

intelligent086
08-22-2014, 08:37 AM
کھلا جو خواب میں کل شب گلستاں
وہی تبدیل تم میں ہو گیا ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:38 AM
سر آئینہ ہوتا تھا مرا عکس
کہیں تبدیل تم میں ہو گیا ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:38 AM
تسلسل سے سفر میرے لہو کا
ہزاروں میل تم میں ہو گیا ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:38 AM
ذرا اپنے بدن کو چھو کے دیکھو
کوئی تحلیل تم میں ہو گیا ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:38 AM
دور دنیا سے کہیں ۔۔ دل میں چھپا کر رکھوں
تم حقیقت ہو مگر خواب بنا کر رکھوں

intelligent086
08-22-2014, 08:39 AM
میں تو بس خاک ہوں اک روز بکھر جاؤں گی
چند لمحے سہی خود کو تو سجا کر رکھوں

intelligent086
08-22-2014, 08:39 AM
تم رگ و پے سے لپٹ جاؤ چنبیلی کی طرح
اور میں یاد کو خوشبو میں بسا کر رکھوں

intelligent086
08-22-2014, 08:39 AM
میں نے چاہا ہے تمہیں ایک صحیفے کی طرح
دل و جاں آیۂ مژگاں سے لگا کر رکھوں

intelligent086
08-22-2014, 08:39 AM
تم جو کہہ دو کہ شبِ تار میں آنا ہے تمہیں
میں ہواؤں کو چراغوں میں رچا کر رکھوں

intelligent086
08-22-2014, 08:39 AM
تم جو آتے ہو تو جی لیتی ہوں ورنہ اکثر
اپنی آہوں کو بھی سینے میں دبا کر رکھوں

intelligent086
08-22-2014, 08:40 AM
زندگی بھر میں تعاقب کروں سائے کی طرح
پاؤں رکھوں تو قدم تم سے ملا کر رکھوں

intelligent086
08-22-2014, 08:40 AM
کب تک ڈرے کوئی تری بجلی کے خوف سے
جتنی ہے جس کے نام خدایا گرا بھی دے

intelligent086
08-22-2014, 08:40 AM
گھٹنوں کے بل سہی یہ مسافت ہوئی تمام
دہلیزِ جاں پہ بھی مرے پاؤں نہ رک سکے

intelligent086
08-22-2014, 08:40 AM
طوفان میں چٹان کی صورت کھڑی رہی
دریا نہ تھی کہ راہ بدلتی نئے نئے

intelligent086
08-22-2014, 08:41 AM
کمزور آسمان سے لڑنا فضول ہے
ایسا نہ ہو کہ لاگ میں سر پر ہی آگرے

intelligent086
08-22-2014, 08:41 AM
آنکھوں سے میری ایک زمانے نے پڑھ لیا
خاموش داستاں کے چرچے بہت ہوئے

intelligent086
08-22-2014, 08:41 AM
مثلِ سحاب رخ پہ ہوا کی اڑے تو کیا
میرے لئے تو دھوپ میں سایہ نہ کر سکے

intelligent086
08-22-2014, 08:41 AM
دل یوں ترے خیال سے غافل نہ ہو سکا
دھڑکن پہ تیرے لمس کے نقشے بنے رہے

intelligent086
08-22-2014, 08:42 AM
خاموش شب میں سسکیاں گونجی ہیں صبح تک
کس درجہ روئی ہوں مرے تکیے سے پوچھ لے

intelligent086
08-22-2014, 08:42 AM
جنھیں نگاہ اٹھانے میں بھی زمانے لگے
وہ جا بجا میری تصویر کیوں سجانے لگے

intelligent086
08-22-2014, 08:42 AM
فریفتہ ہوں میں اس پر تو وہ بھی مجھ پر ہے
کہ اپنے خواب میں اکثر مجھے بلانے لگے

intelligent086
08-22-2014, 08:42 AM
یہ دل عجیب ہے غم کی اٹھا کے دیواریں
ترے خیال کے آتے ہی ان کو ڈھانے لگے

intelligent086
08-22-2014, 08:43 AM
تُو اپنی عمر کی محرومیاں مجھے دے دے
میں چاہتی ہوں تری روح مسکرانے لگے

intelligent086
08-22-2014, 08:43 AM
یہ کیسا ہجر ہے جس پر گمان وصل کا ہے
تُو مرے پاس رہے جب بھی اٹھ کے جانے لگے

intelligent086
08-22-2014, 08:43 AM
خدا کرے کہ کہیں تجھ کو تیری فطرت سا
کوئی ملے کبھی پھر میری یاد آنے لگے

intelligent086
08-22-2014, 08:43 AM
ہوا ہے طے وہ سفر ایک جست میں مجھ سے
کہ جس پہ پاؤں بھی دھرتے تجھے زمانے لگے

intelligent086
08-22-2014, 08:43 AM
منزل کی جستجو میں تو چلنا بھی شرط تھا
چنگاریوں کے کھیل میں جلنا بھی شرط تھا

intelligent086
08-22-2014, 08:44 AM
یہ اذن تھا کہ خواب ہوں رنگین خون سے
اور جاگنے پہ رنگ بدلنا بھی شرط تھا

intelligent086
08-22-2014, 08:44 AM
مجروح ہو کے درد چھپانا تھا لازمی
اور زخم آشنائی کا پھلنا بھی شرط تھا

intelligent086
08-22-2014, 08:44 AM
گرنا تھا ہو قدم پہ مگر حوصلے کے ساتھ
اور گر کے بار بار سنبھلنا بھی شرط تھا

intelligent086
08-22-2014, 08:44 AM
اُس حسن سرد مہر کے قانون تھے عجیب
اپنا جگر چبا کے نگلنا بھی شرط تھا

intelligent086
08-22-2014, 08:45 AM
اپنے خلاف فیصلہ لکھنا تھا خود مجھے
پھر اُس بریدہ ہاتھ کو ملنا بھی شرط تھا

intelligent086
08-22-2014, 08:45 AM
سوال کرتے اگر وہ جواب دیتا کوئی
ہر ایک زخم کا کیسے حساب دیتا کوئی

intelligent086
08-22-2014, 08:45 AM
یہ ابجدِ غمِ جاناں تو ہو گئی ازبر
جہاں کی نوحہ گری پر کتاب دیتا کوئی

intelligent086
08-22-2014, 08:45 AM
شبِ فراقِ مسلسل میں چشمِ تر اپنی
لگی کہاں کہ وہ آنکھوں کو خواب دیتا کوئی

intelligent086
08-22-2014, 08:46 AM
ملا ہوا تھا گریباں بھی اس کے دامن سے
کیا اور میرے بدن پر نقاب دیتا کوئی

intelligent086
08-22-2014, 08:46 AM
گمان ہوتا سفر میں چمن سے گزرے ہیں
کہ سوکھا ہی سہی ہم کو گلاب دیتا کوئی

intelligent086
08-22-2014, 08:46 AM
چٹخ کے دھوپ میں راحت بدن کو ملنے لگی
تو کیسے چھاؤں کا آخر عذاب دیتا کوئی

intelligent086
08-22-2014, 08:46 AM
ہمارے نام دعائیں اسی کو لگتی گئیں
تو بد دعا ہمیں خانہ خراب دیتا کوئی

intelligent086
08-22-2014, 08:48 AM
اُدھر کنارِ لب و چشم ہیں عتاب وہی
سخن کی شاخ پہ رقصاں اِدھر گلاب وہی

intelligent086
08-22-2014, 08:48 AM
وہی ہے جبرِ زماں، خود فریبیاں بھی وہی
سفید بال ہمارے وہی، خضاب وہی

intelligent086
08-22-2014, 08:48 AM
ردائے ابر کو جو کشتِ بے گیاہ سے ہے
یہاں سروں سے ہے چھایا کو اجتناب وہی

intelligent086
08-22-2014, 08:48 AM
فرازِ عرش سے نسبت رہی جسے ماجد
دل و نظر پہ اُترنے لگی کتاب وہی

intelligent086
08-22-2014, 08:49 AM
دِہر فصیلِ ستم تا بہ آسمان بلند
ہمارا رخت اِدھر ایک چیونٹیوں سی کمند

intelligent086
08-22-2014, 08:49 AM
نجانے کیوں ہمیں اپنی اُڑان یاد آئی
ہوئی پتنگ جہاں بھی زمین سے پیوند

intelligent086
08-22-2014, 08:49 AM
ستم کی آنچ کہیں ہو ہمیں ہی تڑپائے
ہمیں ہی جیسے ودیعت ہوئی یہ خُوئے سپند

intelligent086
08-22-2014, 08:49 AM
کمک کے باب میں ایسا ہے جیسے ایک ہمِیں
ندی میں ڈوبتے جسموں سے ہیں ضرورت مند

intelligent086
08-22-2014, 08:50 AM
سراب نکلا ہے ماجد ہر ایک خطۂ آب
مٹے ہیں فاصلے جب بھی کبھی بہ زورِ زقند

intelligent086
08-22-2014, 08:50 AM
اِس آس پر کہ جمالِ شجر نکھر جائے
ہوا کو ضد ہے، مرا آشیاں بکھر جائے

intelligent086
08-22-2014, 08:50 AM
عقاب عقاب ملی ڈھیل وہ جھپٹنے کی
کہ جیسے طشتری فصلوں پہ، سر بہ سر جائے

intelligent086
08-22-2014, 08:50 AM
نکلتی دیکھ کے بَونوں کی قامتیں ماجد
ہنر دکھانے کہاں کوئی با ہنر جائے

intelligent086
08-22-2014, 08:50 AM
پھل اور پھُول کے جھڑنے سے کترانا کیا
لِیے کے لَوٹانے پر شور مچانا کیا

intelligent086
08-22-2014, 08:51 AM
آدم زاد ہوں میں، مردُودِ خدا بھی ہوں
کھو کر خود فردوسِ سکوں، پچتانا کیا

intelligent086
08-22-2014, 08:51 AM
ڈالنی کیا مشکل میں سماعت شاہوں کی
بول نہ جو سمجھا جائے، دُہرانا کیا

intelligent086
08-22-2014, 08:51 AM
بہرِ ترّحم جسم سے کچھ منہیٰ بھی کرو
ہاتھ سلامت ہیں تو اُنہیں پَھیلانا کیا

intelligent086
08-22-2014, 08:52 AM
وہ جب چاہیں میں اُن کا لقمہ بن جاؤں
جابر مجھ سے عہد نیا ٹھہرانے لگے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:52 AM
پیروں تلے مسل کے مری رائے کی پرچی
زور آور اپنا پرچم لہرانے لگے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:53 AM
چندا تو کیا گردشِ وقت کے ہاتھوں اب کے
چاند نگر تک بھی ماجدؔ گہنانے لگے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:53 AM
تعّین منزلوں کا اور نشاں کوئی نہ گھر کا ہے
یہی انداز ہے مّدت سے جو اپنے سفر کا ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:53 AM
پہلے کیا تھے اور اب کیا کہلانے لگے ہیں
ہم کیوں اپنے ہونے پر شرمانے لگے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:54 AM
نِیل کا فرعونوں سے ہُوا جب سے سمجھوتہ
جتنے حقائق تھے سارے افسانے لگے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:54 AM
غاصب اُس کے ہاتھوں میں بارود تھما کر
لا وارث بچے کو لو بہلانے لگے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:54 AM
دھونس جما کر ہاں ریوڑ سے دور بھگا کر
بھیڑیے بھیڑ پہ اپنی دھاک بٹھانے لگے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:55 AM
پیروں تلے مسل کے مری رائے کی پرچی
زور آور اپنا پرچم لہرانے لگے ہیں

intelligent086
08-22-2014, 08:55 AM
تعّین منزلوں کا اور نشاں کوئی نہ گھر کا ہے
یہی انداز ہے مّدت سے جو اپنے سفر کا ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:55 AM
اُدھر شب ہے کہ غاروں سی نہ آئے جو سمٹنے میں
اِدھر ہم سادہ دل، جن کو گماں پھر بھی سحر کا ہے

intelligent086
08-22-2014, 08:55 AM
زمیں گروی ہوئی جس باغ کی، پروان چڑھنے کا
ہمیں کیونکر گماں سا جانے اُس کے ہر شجر کاہے

intelligent086
08-22-2014, 08:56 AM
تا عمر اقتدار کو دیتے ہوئے ثبات
رکھ دی گئی بگاڑ کے ملت کی نفسیات

intelligent086
08-22-2014, 08:56 AM
پیڑوں پہ پنچھیوں میں عجب سنسنی سی ہے
گیدڑ ہرن کی جب سے لگائے ہوئے ہیں گھات

intelligent086
08-22-2014, 08:56 AM
مخلوق ہو کوئی بھی مگر دیکھنا یہ ہے
کرتا ہے کیا سلوک، یہاں کون، کس کے سات

intelligent086
08-22-2014, 08:56 AM
اشکوں سے کب دھُلی ہے سیاہی نصیب کی
تسخیر جگنوؤں سے ہوئی کب سیاہ رات

intelligent086
08-22-2014, 08:57 AM
ہم نے یہ بات کرمکِ شب تاب سے سنی
ظلمت نہ دے سکی کسی اِک بھی کرن کو مات

intelligent086
08-22-2014, 08:57 AM
ماجدؔ کسی کے ہاتھ نہ آئے نہ آ سکے
کٹ کر پتنگ ڈور سے، منہ سے نکل کے بات

intelligent086
08-22-2014, 08:57 AM
ٹھہراؤ کہیں صورتِ سیماب نہ آئے
کیوں چَین تجھے اے دلِ بے تاب! نہ آئے

intelligent086
08-22-2014, 08:57 AM
شکوہ جو سرِ اشک ہے لفظوں میں نہ ڈھالو
کائی کہ جو تہہ میں ہے، سرِ آب نہ آئے

intelligent086
08-22-2014, 08:57 AM
کیا لفظ تھے ہم اور غلط العام ہوئے کیا
کوئی بھی لگانے جِنہیں اعراب نہ آئے

intelligent086
08-22-2014, 08:58 AM
وہ غار نشیں ہم ہیں تصوّر میں بھی جن کے
بہروپ میں جگنو کے بھی مہتاب نہ آئے

intelligent086
08-22-2014, 08:58 AM
رفعت جو ذرا سر کے جھکانے سے دلائیں
ماجد تمہی اب تک، وہی آداب نہ آئے

intelligent086
08-22-2014, 08:58 AM
ثنائے شاہ کے اِیزاد کر کے باب نئے
نئی رُتوں میں مرتّب ہوئے نصاب نئے

intelligent086
08-22-2014, 08:58 AM
ہوئی ہے خَیر سے جِن مدّتوں سے، حرف بہ دوش
ہوا کے پاس ہیں کیا کیا نہ اضطراب نئے

intelligent086
08-22-2014, 08:59 AM
دعائے فصل کچھ اِس طرح سے پڑی اُلٹی
بہ کشتِ جان ہیں اُگنے لگے عذاب نئے

intelligent086
08-22-2014, 08:59 AM
اِسی کے دم سے، جو سادہ دلی بہم تھی ہمیں
دل و نظر میں اُبھرنے لگے ہیں خواب نئے

intelligent086
08-22-2014, 08:59 AM
ذرا سے رُت کے تغیّر پہ کیا سے کیا ماجد
کھُلے ہیں نام درختوں کے احتساب نئے

intelligent086
08-22-2014, 08:59 AM
جلد ہی الزام یہ اب ہر کسی پر آئے گا
اپنے ہونے سے اُسے، زندہ ہے جو، ڈر آئے گا

intelligent086
08-22-2014, 08:59 AM
کرگسوں سے بچ نکلنے کی خبر لائے گا وہ
لَوٹ کر بازار سے جو شخص بھی گھر آئے گا

intelligent086
08-22-2014, 09:00 AM
قحط سالی نیّتِ بد پر ہے جس کی منحصر
تہمتیں سب کھیت مزدوروں پہ وہ دھر آئے گا

intelligent086
08-22-2014, 09:01 AM
خوف کے ہاتھوں سِلے ہونٹوں سے بتلائے گا کیا
کارزارِ جبر سے جو بھی پیمبر آئے گا

intelligent086
08-22-2014, 09:01 AM
سلطنت میں جو بھی رنجیدہ ہو اُس کے رنج کا
دوش ماجدؔ کس شہِ بد نظم کے سر آئے گا

intelligent086
08-22-2014, 09:02 AM
چُرا کر خضر کا جامہ ہمیں وہ
سلگتی جگ ہنسائی دے رہا ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:02 AM
پڑی زد جرم کی جس پر وہ چُپ ہے
جو مجرم ہے صفائی دے رہا ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:02 AM
بگولہ گھیر کر ہر ذِی طلب کو
ثمر تک نارسائی دے رہا ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:03 AM
وہ لاوا جو سِلے ہونٹوں کے پیچھے
دہکتا ہے سُنائی دے رہا ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:03 AM
وہ دے کر زر دریدہ عصمتوں کو
اُنہیں اُن کی کمائی دے رہا ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:03 AM
تناؤ ساس کے تیور کا ماجدؔ
دُلہن کو ’منہ دِکھائی‘ دے رہا ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:04 AM
جہاں کھُلیں مرے جَوہر وہ آسماں دے دے
میں کہکشاں ہوں، مجھے نور کی کماں دے دے

intelligent086
08-22-2014, 09:04 AM
مرے سکوں کا جو، میری بقا کا ضامن ہو
جو مختلف ہو قفس سے، وہ آشیاں دے دے

intelligent086
08-22-2014, 09:04 AM
کہوں جو بات وہ جھومر، جبینِ وقت کا ہو
جو حق سرا ہو، وہ منصور سی زباں دے دے

intelligent086
08-22-2014, 09:04 AM
کٹی جو رات تو، نجمِ سحر سے میں نے کہا
میں جی اٹھا ہوں مرے کان میں اذاں دے دے

intelligent086
08-22-2014, 09:05 AM
جو بعدِ جنگ علامت ہو، سرفرازی کی
عَلم وہ دے مرے ہاتھوں میں، وہ نشاں دے دے

intelligent086
08-22-2014, 09:05 AM
سو یُوں ہُوا کہ ہُوا اُس کا، اِک مکیں میں بھی
طلب یہ کی تھی ،مجھے وادی، سَواں دے دے

intelligent086
08-22-2014, 09:05 AM
جب آئے جی میں تری بزم میں چلا آؤں
یہ اِذنِ خاص بھی،ماجد کو، جانِ جاں دے دے

intelligent086
08-22-2014, 09:06 AM
صبحِ سفر یادوں میں اُترتی ہے یوں جیسے
رفتہ رفتہ رات کی چادر نم لگتی ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:06 AM
سوچیں خلق کے حق میں اچّھا سوچنے والے
خلق اُنہی سے آخر کیوں برہم لگتی ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:06 AM
ان سے توقّع داد کی ہم کیا رکھیں جن کے
بات لبوں کے بیچ سے پھوٹی سم لگتی ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:07 AM
بات فقط اک لمبی دیر گزرنے کی ہے
جگہ جگہ پر کیا کیا کھوپڑی، خم لگتی ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:07 AM
بَیری رات کے آخر میں جو جا کے بہم ہو
آنکھ کنارے اٹکی وہ شبنم لگتی ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:07 AM
کچھ تو اندھیرا بھی خاصا گمبھیر ہوا ہے
کچھ ماجدؔ لَو دیپ کی بھی مدّھم لگتی ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:07 AM
خواب میں آئے بہ دستِ نامہ بر آتی نہیں
شہرِ خوباں سے کوئی اچّھی خبر آتی نہیں

intelligent086
08-22-2014, 09:08 AM
چہچہاتی ہیں تمنّاؤں کی چڑیاں چار سُو
شب بھی کچھ گہری نہیں لیکن سحر آتی نہیں

intelligent086
08-22-2014, 09:08 AM
راہِ فرش و عرش جب ہوتی ہے قدموں کے تلے
زندگی میں وہ گھڑی بارِ دگر آتی نہیں

intelligent086
08-22-2014, 09:08 AM
دیکھ کر لپکے جو ہونٹوں پر تبسّم کے گلاب
کوئی تتلی اب سرِ شاخِ نظر آتی نہیں

intelligent086
08-22-2014, 09:08 AM
خاک اچھال بھی دے تو دُور خلا میں ، تنبو تانیں گے
شاخِ شجر سے ٹوٹ گریں گے ،ہار نہ لیکن مانیں گے

intelligent086
08-22-2014, 09:09 AM
ہم درویش ہیں شاہ نہیں ہیں ، حرص زدہ گمرہ نہیں
نوکِ زبان پر بھی وہی ہوگا، جو کچھ جی میں ٹھانیں گے

intelligent086
08-22-2014, 09:09 AM
دھُوپ کے تِیر ہوں یا، صحرائی ریت کی قاتل کنکریاں
جیتے جی جو تن پر برسا اُسے پھُہار ہی جانیں گے

intelligent086
08-22-2014, 09:09 AM
دیکھ چکے ہم سا دہ مزاجی آدم کی ، لیکن اب تو
اوّل دن سے جو بھی ملا شیطان اُسے پہچانیں گے

intelligent086
08-22-2014, 09:09 AM
خون میں برپا اِک محشر سا ہر پل لگتا ہے
پُوری عمر کی دُوری پر آتا کل لگتا ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:10 AM
سارا رنگ اور رس ہے اُس کی قربت سے ورنہ
دل ویرانہ لگتا ہے دل جنگل لگتا ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:10 AM
آنکھ میں شب کی اوٹ میں کھلتی کلیوں کی سی حیا
اُس کے رُخ پر لپٹا چاند کا آنچل لگتا ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:10 AM
اپنے اِک اِک دن کا سورج خون آشام لگے
چہرہ اپنے ہر اخبار کا مقتل لگتا ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:10 AM
ہونٹوں پر سے پل پل صحرا کی سی آنچ اُٹھے
آنکھ کا آنگن اشکِ رواں سے جل تھل لگتا ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:10 AM
نشۂ جُہل نے اپنے یہاں یُوں سب کو سیر کیا
اپنے عقیدے میں ہر شخص ہی پاگل لگتا ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:11 AM
لب پہ رکا ہے آ کر جانے کون سا حرفِ گراں
ماجِد ہاتھ میں اپنا قلم تک بوجھل لگتا ہے

intelligent086
08-22-2014, 09:11 AM
خَیر کے چرچے فراواں اور زیادہ شر یہاں
آشتی باہر نمایاں اور بگاڑ اندر یہاں

intelligent086
08-22-2014, 09:11 AM
جس نے بھی چاہا اُٹھائے رتبۂ نادار کو
کیا سے کیا برسا کِیے اُس شخص پر پتّھر یہاں

intelligent086
08-22-2014, 09:11 AM
سر گرانی جن سے ہو وہ آنکھ سے ہٹتے نہیں
جی کو جو اچّھے لگیں ٹھہریں نہ وہ منظر یہاں

intelligent086
08-22-2014, 09:12 AM
دیکھتے ہیں چونک کر سارے خدا اُن کی طرف
فائدے میں ہیں جو ہیں اعلانیہ، آذر یہاں

intelligent086
08-22-2014, 09:12 AM
کاش ایسا ہو کہ پاس اُس کے خبر ہو خَیر کی
جب بھی آئے کاٹتا ہے ہونٹ، نامہ بر یہاں

intelligent086
08-22-2014, 09:12 AM
اور ہی انداز سے دمکے گی اب اردو یہاں
اس سے وابستہ رہے گر خاورؔ و یاورؔ یہاں

intelligent086
08-22-2014, 09:12 AM
محض گرد و دُود ہی کیا اور بھی اسباب ہیں
سانس تک لینا بھی ماجدؔ ہو چلا دُوبھر یہاں

intelligent086
08-22-2014, 09:13 AM
دینے لگا ہے یہ بھی تاثر کمان کا
کیا کیا سلوک ہم سے نہیں آسمان کا

intelligent086
08-22-2014, 09:13 AM
اُس کو کہ جس کے پہلوئے اَیواں میں داغ تھا
کیا کیا قلق نہ تھا مرے کچّے مکان کا

intelligent086
08-22-2014, 09:13 AM
دریا میں زورِ آب کا عالم تھا وہ کہ تھا
اِک جیسا جبر موج کا اور بادبان کا

intelligent086
08-22-2014, 09:13 AM
اپنے یہاں وہ کون سا ایسا ہے رہنما
ٹھہرا ہو جس کا ذِکر نہ چھالا زباں کا

intelligent086
08-22-2014, 09:14 AM
آخر کو اُس کا جس کے نوالے تھے مِلکِ غیر
رشتہ نہ برقرار رہا جسم و جان کا

intelligent086
08-22-2014, 09:14 AM
چاہے سے راہ سے نہ ہٹے جو نہ کھُر سکے
ماجدؔ ہے سامنا ہمیں ایسی چٹان کا

intelligent086
08-22-2014, 09:14 AM
دن علالت کے ہیں، اور ماجِد ہمیں، اپنا جینا کیا سے کیا لگنے لگا
آج کل کے درمیاں کا فاصلہ عمر بھر کا فاصلہ لگنے لگا

intelligent086
08-22-2014, 09:14 AM
گھِر گیا جب تُندیِ گرداب میں، صلح کُل لگتا تھا کیا مارِ سیاہ
پر کنارے آ لگا جب خَیر سے، پیش و پس اپنے، خدا لگنے لگا

intelligent086
08-22-2014, 09:15 AM
کیا اِسے ہم وقت کی سازش کہیں یا اِسے کوتاہئِ قسمت کہیں
وہ کہ جس کا ہم مداوا کر چکے، روگ وہ، پھر سے ہرا لگنے لگا

intelligent086
08-22-2014, 09:15 AM
جب بھی جانچا ایک ذرّے کا کمال جب بھی پرکھا پھول پتوں کا جمال
ہم بہت کچھ کہہ چکے پھر بھی ہمیں، جانے کیا کیا، اَن کہا لگنے لگا

intelligent086
08-22-2014, 09:15 AM
کرب کے ہاتھوں نجانے خون میں، کیا سے کیا بپھرے بھنور اُٹھنے لگے
کیا بگاڑ اُٹھّا نجانے جسم میں، ہر نیا دن حشر زا لگنے لگا

intelligent086
08-22-2014, 09:15 AM
دل میں اُترا ہے عجب اِک وہم سا، وقت اُس کو توڑ ہی کر رکھ نہ دے
وہ کہ ہے اِک عمر سے جو ایک سا، وہ تعلّق کیوں نیا لگنے لگا

intelligent086
08-22-2014, 09:16 AM
ہے بجا ڈر ڈوب جانے کا مگر ڈر نہ چھایا ہو وہ، دل پر اِس قدر
ہم نظر تک میں نہ لاتے تھے جسے، کیوں وہ تنکا، آسرا لگنے لگا

intelligent086
08-22-2014, 09:16 AM
در کاہے کو کھُلا ہے اِتنی دیر گئے
آنکھ مری کیوں وا ہے اِتنی دیر گئے

intelligent086
08-22-2014, 09:16 AM
کس نے کس کی پھر دیوار پھلانگی ہے؟
کس سے کون خفا ہے، اِتنی دیر گئے

intelligent086
08-22-2014, 09:16 AM
کس کی آنکھ کی آس کا تارا ٹُوٹا ہے
کس کا چین لُٹا ہے اِتنی دیر گئے

intelligent086
08-22-2014, 09:17 AM
دل کے پیڑ پہ پنکھ سمیٹے سپنوں میں
ہلچل سی یہ کیا ہے؟ اِتنی دیر گئے

intelligent086
08-22-2014, 09:17 AM
کن آنکھوں کی نم میں، گھُلنے آیا ہے
بادل کیوں برسا ہے؟ اِتنی دیر گئے

intelligent086
08-22-2014, 09:17 AM
سو گئے سارے بچّے بھی اور جگنو بھی
پھر کیوں شور بپا ہے اِتنی دیر گئے

intelligent086
08-22-2014, 09:17 AM
کس کو بے کل دیکھ کے ماجدؔ چندا نے
آنگن میں جھانکا ہے، اِتنی دیر گئے

intelligent086
08-22-2014, 09:18 AM
در پئے آزار کچھ احباب کچھ اغیار تھے
اِن میں بھی جو سخت تھے وہ دوستوں کے وار تھے

intelligent086
08-22-2014, 09:18 AM
گرز جو ہم پر اُٹھا اپنے نشانے پر لگا
تِیر چلّے پر چڑھے جتنے، جگر کے پار تھے

intelligent086
08-22-2014, 09:18 AM
کھو کے اُس چنچل کی چاہت میں یہی ہم پر کھُلا
اِک ذرا سا لطف، پھر آزار ہی آزار تھے

intelligent086
08-22-2014, 09:19 AM
رُخ موڑ دے گا تُند ہوا سے اُڑان کا
ہم پر ہے التفات یہی آسمان کا

intelligent086
08-22-2014, 09:19 AM
کچھ اس طرح تھی ہجر کے موسم کی ہر گھڑی
جیسے بہ سطحِ آب تصوّر، چٹان کا

intelligent086
08-22-2014, 09:19 AM
موسم کے نام کینچلی اپنی اُتار کر
صدقہ دیا ہے سانپ نے کیا جسم و جان کا