- چاھے دل کے ہاتھوں میں (7 replies)
- Alam e MohabbaT Mein (3 replies)
- الجھن (6 replies)
- ابھی امید کا دامن ہمارے ہاتھ سے چھوٹا نہیں (4 replies)
- LOng Distance Call (1 replies)
- خرچ اِتنا بھی نہ کر مُجھ کو زمانے کیلئے (3 replies)
- ہجر کی شب میں قید کرے یا صُبحِ وصال میں رکھے (3 replies)
- مرقدِ عشق پہ اَب اور نہ رویا جائے (0 replies)
- اِک چادر سخن ہی بچا کر نکل چلیں (0 replies)
- محّبت میں کہیں کم ہو گیا ہے (0 replies)
- روشنیوں کے سارے منظر جھُوٹے لگتے ہیں (2 replies)
- خیال و خواب کے منظر سجانا چاہتا ہے (2 replies)
- آج دیکھو زمیں کے سینے پر (3 replies)
- قریب تھا تو کسے فُرصت محبّت تھی (3 replies)
- سوچ رہے ہیں صبح تلک اِک بار بھی آنکھ نہیں جھ (3 replies)
- دل پر ہوتے جبر ابھی دیکھے ہی نہیں ہیں (3 replies)
- وہ تیرگی تھی لفظوں کو راستہ نہ ملا (3 replies)
- راستوں میں رہے نہ گھر میں رہے (3 replies)
- ہر اِک لمحہ نیا اِک امتحاں ہے (3 replies)
- حقیقتوں کا تصّور محال لگتا ہے (3 replies)
- کوئی نظم ایسی لکھوں کبھی (0 replies)
- بدن کی سرزمین پر تو حکمران اور ہے (0 replies)
- یہ گئے دنوں کا ملال ہے (0 replies)
- لفظ بھی کوئی اس کا ساتھ نہ دیتا تھا (0 replies)
- اشک اپنی آنکھوں سے خُود بھی ہم چھُپائیں گے (0 replies)
- بے نام اُلجھن (0 replies)
- میری آنکھوں کو سُوجھتا ہی نہیں (0 replies)
- میں تو ایک قدم چل کر ہی رُوح تلک تھک جاتی ہوں (0 replies)
- آخری خواہش (0 replies)
- تُم سے کُچھ نہیں کہنا (0 replies)
- بشارت (0 replies)
- عُمر رائیگاں کر دی تب یہ بات مانی ہے (0 replies)
- وہ حرف حرف مِری رُوح مَیں اُترتا گیا (0 replies)
- لُطف سو گواری میں (0 replies)
- پلٹ کر پھر کبھی اُس نے پُکارا ہی نہیں ہے (0 replies)
- محّبت کم نہیں ہو گی (0 replies)
- ہجر سہنے کی غم شناسی کی (0 replies)
- کیا بتائیں کیوں دئیے د مساز نے (0 replies)
- کُل اثاثہ تھا اِک دِیا لوگو (0 replies)
- تہمتیں تو لگتی ہیں (0 replies)
- جانے کیسے سنبھال کر رکھّے (0 replies)
- ہمارے بس میں اگر اپنے فیصلے ہوتے (0 replies)
- یہ عُمر بھر کا سفر اور یہ رائیگانی تری (0 replies)
- مُجھ کو رُسوا سرِ محفل تو نہ کروایا کرے (0 replies)
- ضمیرِ عالمِ انسانیت (0 replies)
- خواب (0 replies)
- محّبت یاد رکھتی ہے (0 replies)
- دل کی منزل اُس طرف ہے گھر کا رستہ اِس طرف (0 replies)
- حصارِ لفظ و بیاں میں گُم ہوں (0 replies)
- لہُو تک آنکھ سے اَب بہہ لیا ہے (0 replies)
- قبولیت کا گِلہ نہیں ہے (0 replies)
- تُمھیں خبر ہی نہیں کیسے سر بچایا ہے (0 replies)
- بہت تاریک صحرا ہو گیا ہے (0 replies)
- گُریز شب سے سحر سے کلام رکھتے تھے (0 replies)
- اَب کس سے کہیں اور کون سُنے جو حال تمُھارے ب (0 replies)
- میں کن لوگوں میں ہوں کیا لکھ رہی ہُوں (0 replies)
- اب اپنے فیصلے پر خُود اُلجھنے کیوں لگی ہوں (0 replies)
- موت سے مُکر جائیں (0 replies)
- یہ دل بھُلاتا نہیں ہے محبتیں اُس کی (0 replies)
- عشق کرو تو یہ بھی سوچو عرض سوال سے پہلے (0 replies)
- تُمھاری یاد کی دُنیا میں دن سے رات کروں (0 replies)
- اندیشوں کے شہر میں رہنا پڑ جائے گا (0 replies)
- یہ نام ممکن نہیں رہے گا،مقام ممکن نہیں رہے (0 replies)
- خامشی سے ہاری میں (0 replies)
- آئندہ کبھی اس سے محّبت نہیں کی جائے (0 replies)
- مُجھے موت دے کہ حیات دے (0 replies)
- جس طرح ماں کی دُعا ہوتی ہے (0 replies)
- شامِ تنہائی میں (0 replies)
- انحراف (0 replies)
- چُپ نہ رہتے بیان ہو جاتے (0 replies)
- ہر جانب ویرانی بھی ہو سکتی ہے (0 replies)
- دل تھا کہ خُوش خیال تجھے دیکھ کر ہُوا (0 replies)
- تجھ سے اب اور محّبت نہیں کی جا سکتی (0 replies)
- یہی نہیں کوئی طوفاں مِری تلاش میں ہے (0 replies)
- اتنے سچّے کیوں ہوتے ہیں (0 replies)
- نا دیدہ رفاقت میں (0 replies)
- بس اپنے ساتھ رہنا چاہتی ہوں (0 replies)
- ورثہ (0 replies)
- ایک شعر مَیں بد دُعا تو نہیں دے رہی ہُوں اُس (0 replies)
- حیرت (0 replies)
- اب یہ بات مانی ہے (0 replies)
- منفرد سا کوئی پیدا وہ فن چاہتی ہے (0 replies)
- کون بھنور میں ملّاحوں سے اب تکرار کرے گا (0 replies)
- پُوچھ لو پھُول سے کیا کرتی ہے (0 replies)
- یہ میری عمر مرے ماہ و سال دے اُس کو (0 replies)
- بند ہوتی کتابوں میں اُڑتی ہوئی تتلیاں ڈال (1 replies)
- کون روک سکتا ہے (0 replies)
- ہجر کی شب میں قید کرے یا صُبح وصَال میں رکھے (0 replies)
- کُچھ بھی کر گزرنے میں دیر کِتنی لگتی ہے (0 replies)
- دُشمنِ جاں کئی قبیلے ہُوئے (0 replies)
- اِک پشیمان سی حسرت مُجھے سوچتا ہے (0 replies)
- زمانے والوں سے چھُپ کے رونے کے دن نہیں ہیں (1 replies)
- بہ احتیاطِ عقیدت بہ چشمِ تر کہنا (0 replies)