Originally Posted by intelligent086 اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا میں نہیں تو کوئی تجھ کو دوسرا مل جائے گا بھاگتا ہوں ہر طرف ایسے ہوا کے ساتھ ساتھ جس طرح سچ مچ مجھے اس کا پتا مل جائے گا کس طرح روکو گے اشکوں کو پسِ دیوار چشم یہ تو پانی ہے ، اسے تو راستہ مل جائے گا ایک دن تو ختم ہو گی لفظ و معنی کی تلاش ایک دن تو مجھ کو میرا مدعا مل جائے گا ایک د ن تو اپنے جھوٹے خول کو توڑے گا وہ ایک دن تو اس کا دروازہ کھلا مل جائے گا جا رہا ہوں اس یقیں سے اس کے چھوڑے گھر کی سمت جیسے وہ باہر گلی میں جھانکتا مل جائے گا چھوڑ خالی گھر کو ، آ باہر چلیں گھر سے عدیم کچھ نہیں تو کوئی چہرہ چاند سا مل جائے گا تیز ہوتی جا رہی ہیں دھڑکنیں ایسے عدیم جیسے اگلے موڑ پر وہ بے وفا مل جائے گا umda intekhab thanks
Originally Posted by BDunc Nice one Originally Posted by Dr Danish umda intekhab thanks
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks