- Ahmed Faraz
- وہ شہر جو ہم سے چھوٹا ہے، وہ شہر ہمارا کیسا ہ&
- بحضور سرورِ کائنات ﷺ
- سفید چھڑیاں
- طاہرہ کے لئے ایک نظم
- نا سپاس
- جاؤ!
- آئی بینک
- سرحدیں
- جب کی بات
- نئی مسافت کا عہد نامہ
- ہم جیسے
- واپسی
- کاریز 1؎
- نا تمام مسافتیں
- اتنے چپ کیوں ہو
- اے مرے یار کی قاتل
- کہاں سے لائیں
- دیوارِ گریہ
- میں زندہ ہوں
- ہم اپنے خواب کیوں بیچیں
- لوگو
- لَبِ گویا
- بیروت۔1
- بیروت۔2
- آدھی رات میں اذان
- خون فروش
- ہُوا سو ہُوا
- جلا وطنی
- سچ کا زہر
- سہرا
- روزنا جرمن نژاد
- نوحہ
- ہچ ہائیکر
- شہر نامہ
- کر گئے کوچ کہاں
- وہ لمحے کتنے دروغ گو تھے
- اے میرے وطن کے خوش نواؤ!
- اے میرے سارے لوگو!
- پردیس میں جاتے سال کی آخری رات
- رقص میں
- نذرِ نذرل؎
- چلو اُس بُت کو بھی رو لیں
- دیباچہ
- وفا پرست صلیبیں
- کونسا نام تجھے دُوں؟
- گئی رُت
- فضا نورد بادل
- فصلِ رائیگاں
- سلامتی کونسل
- نوحہ گر چُپ ہیں
- قاتل
- نہیں ہے یوں
- لفظوں میں فسانے ڈھونڈتے ہیں ہم لوگ
- اک راہِ طویل اک کڑی ہے یارو
- غنچے کی چٹک سنائی دے گی یارو
- پھولوں کی جبیں جھلس گئی ہے یارو
- اُڑتے پنچھی شکار کرنے والو
- یہ دَورِ مے و جام چلے یا نہ چلے
- یہ پھیلی ہوئی رات ڈھلے یا نہ ڈھلے
- خوابوں میں خیال کھو رہے ہوں جیسے
- بن باس کی ایک شام۔۔۔
- Ahmed FAraz
- تم نے دھرتی کے ماتھے پہ افشاں چُنی
- میں ایک برگِ خزاں کی مانند
- دیکھے ہی نہیں وہ لب و رخسار و گیسو
- وہ پیمان بھی ٹوٹے جن کو
- بارہا مجھ سے کہا دل نے کہ اے شعبدہ گر
- کس بوجھ سے جسم ٹوٹتا ہے
- اے دل ان آنکھوں پر نہ جا
- وہ چاند جو میرا ہم سفر تھا
- اک سنگ تراش جس نے برسوں
- جہانِ لوح و قلم کے مسافرانِ جلیل
- روز جب دھوپ پہاڑوں سے اترنے لگتی
- اور جب ہو گا ترازو ہجر کے ترکش کا تیر
- چھوڑ پیمانِ وفا کی بات شرمندہ نہ کر
- سرد پلکوں کی صلیبوں سے اتارے ہوئے خواب
- کتنی صدیوں کے انتظار کے بعد
- سسکیاں لینے سے کیا فائدہ اے زینتِ شب
- کس تمنا سے یہ چاہا تھا کہ اک روز تجھے
- وہ شب کہ جس میں ترا شعلۂ نوا لپکا
- پھر چلے آئے ہیں ہمدم لے کے ہمدردی کے نام
- میں بھی چپ ہو جاؤں گا بجھتی ہوئی شمعوں کے سا
- دور اک شہر سے جب کوئی بھٹکتا بادل
- مجھ سے پہلے تجھے جس شخص نے چاہا اس نے
- جب تیری اداس انکھڑیوں میں
- دل سلگ اٹھتا ہے اپنے بام و در کو دیکھ کر
- عمر گزری ہے سجاتے ہوئے بام و در کو
- نگارِ گل تجھے وہ دن بھی یاد ہوں شاید
- میں نے کب کی ہے ترے کاکل و لب کی تعریف
- آ گئی پھر وہی پہاڑ سی رات
- اے دل! اپنے درد کے کارن تو کیا کیا بیتاب رہا
- خدائے برتر
- میں کوئی کرنوں کا سوداگر نہیں
- غریبِ شہر تری دُکھ بھری نوا پہ سلام
- اک سنگ تراش جس نے برسوں
- Azal Say Keh Do Ruk Jayee Do Ghari
- شاعری کرتی ہے اک دنیا فراز
- سیرِ چمن عادت تھی پہلے اب مجبوری ہے
- فراز یہ تو صدا سے رواج اس کا تھا
- کچھ اپنا دل بھی کشادہ ہے
- Har aik pair koi mandir hai.
- Ahmad faraz ki aakhri gazal
- مرا دیس میر سپاہ کا
- Zindagi Yun Thi K Jeeenay Ka Bahana Tu Tha.......!
- Kis Ki Kya Majal Thi Jo Koi Hum Ko Kharid Sakta ?
- GUftugu Achi Lagi Zauq e Nazar Acha Laga........!!
- Yun Tou Kehnay KO Bohat Log Shansa Meray.......!!!
- Har Aashna Main Kahan Khu e Mehermana Woh..............!!!