PDA

View Full Version : کاریز 1؎



intelligent086
09-12-2014, 02:50 AM




فضیلہ!
مجھے یاد کب تھیں
وہ باتیں جو میں نے کہی تھیں
مگر آج جب ٹیپ کے ایک فیتے سے
تیری اداس اور مہجور آواز کی آنچ آئی
(جو تیری پشیمانیوں اور حرماں نصیبی کی غمّاز ہے)
تو مجھ کو وہ شب
اور اس شب کی سب گفتگو یاد آئی
مجھے اپنے لہجے کی تلخی کا دکھ ہے
مگر میری مشکل کہ موضوع ایسا تھا
"کرب اپنے مجبور لوگوں کا"
"اندوہ اپنی زمیں کا"
تجھے کیا خبر
آنے والے دنوں کے تصور سے
میں کانپ اٹھتا ہوں
سوچیں جو تلوار کی کاٹ رکھتی ہیں
اب یہ ہمارا مقدر رہیں گی
میں شیشے کی دیوار سے
سامنے کے پہاڑوں کو جب دیکھتا ہوں
تو لگتا ہے جیسے
ترے قریۂ بے اماں کے
کبیدہ جبیں کوہساروں کے چہرے
جو بارود کے بادلوں سے اَٹے
خونِ خلقت سے تر
تجھ سے مایوس ہو کر
نئی سرحدوں کی طرف دیکھتے ہیں
فضیلہ!
اگر میری آنکھوں پہ شک ہے
تو پھر اِن ہواؤں کے لہجے کو پہچان
اور سُن
کہ ان کا کہا معتبر ہے
ہواؤں نے تم سے کہا تھا
کہ اِن بے نوا کوہساروں کی بے آسرا چوٹیوں پر
سدا برف تھی
اور ہمیشہ رہے گی
مگر جب بھی ندّی کوئی
کلۂ کوہ سے دامنِ کوہ کی
آرزو میں روانہ ہوئی تو
اسے خشک کھیتوں نے
بنجر زمینوں نے
محروم سینوں نے
کِن حسرتوں سے پکارا
فضیلہ!
تجھے کیا خبر
تو کہ گھائل ہواؤں کے
غمناک لہجوں کی پروردہ
مہجور ندی تھی
جو اک مقدس سفر پر چلی تھی
مگر جس نے منزل بدل دی
نہانے کے تالاب
اگرچہ بہت خوشنما ہیں
مگر تیرے مسکن نہیں تھے
وہ تُو جس کو کاریز بننا تھا
کاریز بنتی
تو بہتر نہیں تھا؟
1؎ بلوچستان کے زمین دوش چشمے
٭٭٭

Ali_
09-12-2014, 05:42 PM
Wah ji ZAbardasttt