مذہبی کہانیوں کا درخت
درخت مستی میں جھومتا ہے
اسے نہ چھیڑو اسے نہ چھیڑو
اسے بس اپنے اکیلے پن میں
اُداس رہنے دو، جھومنے دو
ہمیشہ اک جیسے رات دن کے
اُجاڑ مدفن میں گھومنے دو
کبھی نہ اس کے قریب جانا
کہ اس کا پھل موت ہے ہمیشہ
اسے بس اپنے اکیلے پن میں
اُداس رہنے دو،جھومنے دو
ہمیشہ اک جیسے رات دن کے
اُجاڑ مدفن میں گھومنے دو
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote


Bookmarks