Originally Posted by intelligent086 مذہبی کہانیوں کا درخت درخت مستی میں جھومتا ہے اسے نہ چھیڑو اسے نہ چھیڑو اسے بس اپنے اکیلے پن میں اُداس رہنے دو، جھومنے دو ہمیشہ اک جیسے رات دن کے اُجاڑ مدفن میں گھومنے دو کبھی نہ اس کے قریب جانا کہ اس کا پھل موت ہے ہمیشہ اسے بس اپنے اکیلے پن میں اُداس رہنے دو،جھومنے دو ہمیشہ اک جیسے رات دن کے اُجاڑ مدفن میں گھومنے دو Umda intekhab Sharing ka shukariya
Originally Posted by Dr Danish Umda intekhab Sharing ka shukariya پسندیدگی کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks