Originally Posted by intelligent086 فاصلہ سا کچھ ہمارے درمیاں ہونے کو ہے یعنی تھوڑا فائدہ، تھوڑ ا زیاں ہونے کو ہے آج کل اُس کی ہوائیں اور فضائیں اور ہیں ایسے لگتا ہے کہ دھرتی آسماں ہونے کو ہے خود کو کیا سمجھاؤں اور لوگوں سے کیا بحثیں کروں خود دلِ خوش فہم تجھ سے بدگماں ہونے کو ہے کاروبارِ عشق سے مل جائیں گی پھر فرصتیں چند برسوں تک مِرا بیٹا جواں ہونے کو ہے دل ہی جب اُس شوخ کی چاہت سے اپنا بھرگیا اب یہ سنتے ہیں وہ ہم پر مہرباں ہونے کو ہے آتے آتے عقل بھی آخر ہمیں آنے لگی ذہن و دل سے حُسن کا جادو دُھواں ہونے کو ہے بیٹھے بیٹھے ہی جو اتنے شعر حیدر ہوگئے اس کا مطلب ہے، طبیعت پھر رواں ہونے کو ہے Umda Intekhab sharing ka shukariya
Originally Posted by UmerAmer Bohat Khoob Zabardast Originally Posted by Dr Danish Umda Intekhab sharing ka shukariya پسندیدگی کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks