Originally Posted by intelligent086 غزل شرح بے دردیِ حالات نہ ہونے پائی اب کے بھی دل کی مدارات نہ ہونے پائی پھر وہی وعدہ جو اقرار نہ بننے پایا پھر وہی بات جو اثبات نہ ہونے پائی پھر وہ پروانے جنہیں اذنِ شہادت نہ ملا پھر وہ شمعیں کہ جنہیں رات نہ ہونے پائی پھر وہی جاں بلبی لذتِ مے سے پہلے پھر وہ محفل جو خرابات نہ ہونے پائی پھر دمِ دید رہے چشم و نظر دید طلب پھر شبِ وصل ملاقات نہ ہونے پائی پھر وہاں بابِ اثر جانیے کب بند ہوا پھر یہاں ختم مناجات نہ ہونے پائی فیض سر پر جو ہر اِک روز قیامت گزری ایک بھی روز مکافات نہ ہونے پائی 23، مارچ 1971ء ٭٭٭ Umda Intekhab Sharing ka shkariya
Originally Posted by Dr Danish Umda Intekhab Sharing ka shkariya پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks