Originally Posted by intelligent086 فلک سے ہم کو عیشِ رفتہ کا کیا کیا تقاضا ہے ! متاعِ بردہ کو، سمجھے ہوئے ہیں قرض، رہزن پر ہم، اور وہ بے سبب رنج آشنا دشمن، کہ رکھتا ہے شعاعِ مہر سے ، تہمت نگہ کی، چشمِ روزن پر فنا کو سونپ، گر مشتاق ہے ، اپنی حقیقت کا فروغِ طالعِ خاشاک ہے موقوف، گلخن پر Umda intekhab Khoobsurat Sharing
Originally Posted by Dr Danish Umda intekhab Khoobsurat Sharing پسند اور آراء کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks