Re: یاد ہیں ، اے ہمنشیں ! تجھے وہ دن کہ، ذوقِ وجد &a
Originally Posted by intelligent086
44
یاد ہیں ، اے ہمنشیں ! تجھے وہ دن کہ، ذوقِ وجد میں
زخم سے گرتا، تو میں پلکوں سے چنتا تھا، نمک داد دیتا ہے مرے زخمِ جگر کی، واہ واہ! یاد کرتا ہے مجھے ، دیکھے ہے وہ جس جا، نمک چھوڑ کر جانا تنِ مجروحِ عاشق حیف ہے ! دل طلب کرتا ہے زخم، اور مانگے ہیں اعضا، نمک
Bookmarks