Originally Posted by intelligent086 اثر کرے نہ کرے ، سن تو لے مری فریاد نہیں ہے داد کا طالب یہ بندۂ آزاد یہ مشت خاک ، یہ صرصر ، یہ وسعت افلاک کرم ہے یا کہ ستم تیری لذت ایجاد! ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمۂ گل یہی ہے فصل بہاری ، یہی ہے باد مراد؟ قصور وار ، غریب الدیار ہوں لیکن ترا خرابہ فرشتے نہ کر سکے آباد مری جفا طلبی کو دعائیں دیتا ہے وہ دشت سادہ ، وہ تیرا جہان بے بنیاد خطر پسند طبیعت کو ساز گار نہیں وہ گلستاں کہ جہاں گھات میں نہ ہو صیاد مقام شوق ترے قدسیوں کے بس کا نہیں انھی کا کام ہے یہ جن کے حوصلے ہیں زیاد Umda aor Lajawab Sharing ka shukariya
Originally Posted by Dr Danish Umda aor Lajawab Sharing ka shukariya خوب صورت آراء اور پسند کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks