Originally Posted by intelligent086 یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی کہ خودی کے عارفوں کا ہے مقام پادشاہی تری زندگی اسی سے ، تری آبرو اسی سے جو رہی خودی تو شاہی ، نہ رہی تو روسیاہی نہ دیا نشان منزل مجھے اے حکیم تو نے مجھے کیا گلہ ہو تجھ سے ، تو نہ رہ نشیں نہ راہی مرے حلقہ سخن میں ابھی زیر تربیت ہیں وہ گدا کہ جانتے ہیں رہ و رسم کجکلاہی یہ معاملے ہیں نازک ، جو تری رضا ہو تو کر کہ مجھے تو خوش نہ آیا یہ طریق خانقاہی تو ہما کا ہے شکاری ، ابھی ابتدا ہے تیری نہیں مصلحت سے خالی یہ جہان مرغ و ماہی تو عرب ہو یا عجم ہو ، ترا لا الہ الا لغت غریب ، جب تک ترا دل نہ دے گواہی ٭ ٭ ٭ ٭ Umda aor Lajawab Sharing ka shukariya
Originally Posted by Dr Danish Umda aor Lajawab Sharing ka shukariya خوب صورت آراء اور پسند کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks