Originally Posted by intelligent086 فرانس میں لکھے گئے ڈھونڈ رہا ہے فرنگ عیش جہاں کا دوام وائے تمنائے خام ، وائے تمنائے خام! پیر حرم نے کہا سن کے مری روئداد پختہ ہے تیری فغاں ، اب نہ اسے دل میں تھام تھا ارنی گو کلیم ، میں ارنی گو نہیں اس کو تقاضا روا ، مجھ پہ تقاضا حرام گرچہ ہے افشائے راز ، اہل نظر کی فغاں ہو نہیں سکتا کبھی شیوہ رندانہ عام حلقہ صوفی میں ذکر ، بے نم و بے سوز و ساز میں بھی رہا تشنہ کام ، تو بھی رہا تشنہ کام عشق تری انتہا ، عشق مری انتہا تو بھی ابھی ناتمام ، میں بھی ابھی ناتمام آہ کہ کھویا گیا تجھ سے فقیری کا راز ورنہ ہے مال فقیر سلطنت روم و شام ٭ ٭ ٭ ٭ Lajawab Intekhab JazaK Allah
Originally Posted by Dr Danish Lajawab Intekhab JazaK Allah خوب صورت آراء اور پسند کا بہت بہت شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks