دے ولولۂ شوق جسے لذت پرواز کر سکتا ہے وہ ذرّہ مہ و مہر کو تاراج مشکل نہیں یاران چمن ! معرکہ باز پر سوز اگر ہو نفس سینۂ دراج ناوک ہے مسلماں ، ہدف اس کا ہے ثریا ہے سر سرا پردۂ جاں نکتہ معراج تو معنیِ و النجم ، نہ سمجھا تو عجب کیا ہے تیرا مد و جزر ابھی چاند کا محتاج
Bookmarks