google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 6 of 6

    Thread: اے راہ ِ حق کے شہیدو...! جنگ ِ ستمبر1965

    Hybrid View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      اے راہ ِ حق کے شہیدو...! جنگ ِ ستمبر1965



      سمیع خان
      جب 1965ء کی جنگ شروع ہوئی تھی، تو عنایت حسین بھٹی نے اپنا تمام سرمایہ پاکستان آرمی ڈیفنس میں جمع کرادیا۔ صرف 250 روپے اپنے پاس رکھے۔اُن کی بیگم نے کہا بھٹی صاحب اگر جنگ طویل ہوگئی، تو پھر کیا ہوگا؟بھٹی صاحب نے جواب دیا اگر میرا وطن ہی نا رہا تو پھر کیا ہوگا؟جنگ کے دوران بھٹی صاحب نے اپنی سحر بیان آواز میں جنگی ترانے گا گا کر پاکستانی فوجیوں کے خون کو گرما دیا۔ اُن کا گایا ایک جنگی ترانہ بہت مقبول ہوا ،جس کے بول تھے ’’اللہ کی رحمت کا سایہ،توحید کا پرچم لہرایا۔ ۔۔اے مرد ِمجاہد جاگ ذرا اب وقت شہادت ہے آیا ۔۔۔اللہ اکبر اللہ اکبر‘‘۔اس ترانے کے آن ائیر ہونے کی دیر تھی کہ بھارتی سپاہیوں میں رہی سہی ہمت بھی جواب دے گئی۔اس کے علاوہ گلوکار شوکت علی نے اور بھی کئی ایسے گیت گائے ،جنھوں نے اس غیرت مندقوم کے جذبوں کو مزید اُجاگر کیا۔ اس کے علاوہ احمد رشدی کے گائے ہوئے گیتوں میں ’’میرا پیغام پاکستان‘‘،’’میری سرحد کو میرا لہو چاہیے‘‘،’’لاہور سربلند رہے لاہور‘‘ جیسے ملی نغمے شامل تھے ،جن کو سن کر روح میں ایک ولولہ پیدا ہوتا تھا۔گلوکار مسعود رانا نے بھی کئی یادگار ملی نغمے ریکارڈ کروائے، جن میں’’ ساتھیو جاگ اٹھا ہے، سارا وطن‘‘،’’اے دشمن ِدیں، تو نے کس قوم کو للکارا‘‘،’’یاد کرتا ہے زمانہ انھی انسانوں کو‘‘،’’میرا سوہنا دیس کساناں دا‘‘۔مہدی حسن کے ترانوں میں’’ اپنی جاں نذرکروں، اپنی وفا پیش کروں‘‘،’’یہ وطن تمھارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے‘‘۔سلیم رضا نے ’’ہم لائے ہیں، طوفان سے کشتی نکال کے، اس ملک کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے‘‘۔محمد علی شہکی کے گیتوں میں ’’میں بھی پاکستان ہوں، تو بھی پاکستان ہے‘‘،’’وطن میں تیری عظمتوں کو سلام لکھتا ہوں‘‘ ،’’میرے وطن میرے چمن میری تمام شاعری ‘‘۔جنید جمشید کا گیت ’’دل دل پاکستان ،جاں جاں پاکستاں‘‘،’’ہم ہیں پاکستانی ہم تو جیتیں گے‘‘۔عالمگیر کا گیت ’’چاند میری پھول میرا وطن‘‘۔غلام عباس کا نغمہ’’ اے پاک وطن اے پاک زمیں تیرا دن موتی تیری رات نگیں‘‘۔گلوکار مجیب عالم کا گیت’’ یا رب میرے وطن کا پرچم بلند رکھنا‘‘۔استاد امانت علی خان کا گیت ’’ اے وطن پیارے وطن‘‘ ۔شہناز بیگم کا گیت ’’جیوے جیوے پاکستان ‘‘۔نسیم بیگم کا گیت ’’اے راہ حق کے شہیدو وفا کی تصویرو تمھیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں‘‘۔منیر حسین کا گیت ’’جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی‘‘۔محمد افراہیم کا نغمہ ’’زمیں کی گود رنگ سے امنگ سے بھری رہے‘‘جیسے ولولہ آمیز نغمے شامل تھے۔اس دَور کے ناقدین کا کہنا تھا کہ اُن نغموں کی گونج جب سرحد پار پہنچی تو دشمن کو اس بات کا اندازہ ہوا کہ پاکستانی قوم کو شکست دینا آسان کام نہیں ۔ یہ جذبہ نہ صرف اس دَور میں زندہ تھا بلکہ اس کے بعد بھی یہ جذبہ آنے والی نسلوں تک پہنچا اور آج بھی یہ قوم تمام تر اختلافات کے باوجود مصیبت کی گھڑیوں میں ایک جھنڈے تلے جمع ہوکر اس ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ایک ہوجاتی ہے ۔آج ضرورت اس اَمر کی ہے کہ اس جذبے کو پھر دلوں میں زندہ کیا جائے ،جس نے 1965ء میں بھارت کے دانت کھٹے کیے تھے تاکہ دنیا کو اس بات کا احساس ہوجائے کہ مسلمانوں کا یہ ملک تا قیامت ناقابل تسخیر رہنے کے لیے بنا ہے اور اس کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی آنکھیں نکال دی جائیں گی۔ ٭…٭…٭




      Similar Threads:

      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 UmerAmer's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      4,677
      Threads
      407
      Thanks
      124
      Thanked 346 Times in 299 Posts
      Mentioned
      253 Post(s)
      Tagged
      5399 Thread(s)
      Rep Power
      160

      Re: اے راہ ِ حق کے شہیدو...! جنگ ِ ستمبر1965

      Nice Sharing
      Thanks For Sharing


    3. #3
      Respectable www.urdutehzeb.com/public_html KhUsHi's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      6,467
      Threads
      1838
      Thanks
      273
      Thanked 586 Times in 427 Posts
      Mentioned
      233 Post(s)
      Tagged
      4861 Thread(s)
      Rep Power
      199

      Re: اے راہ ِ حق کے شہیدو...! جنگ ِ ستمبر1965

      بہت ہی پیاری شئیرنگ کی ہے
      آپکی مزید اچھی اچھی شئیرنگ کا انتظار رہے گا
      بہت بہت شکریہ






      اعتماد " ایک چھوٹا سا لفظ ھے ، جسے
      پڑھنے میں سیکنڈ
      سوچنے میں منٹ
      سمجھنے میں دِن
      مگر

      ثابت کرنے میں زندگی لگتی ھے





    4. #4
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: اے راہ ِ حق کے شہیدو...! جنگ ِ ستمبر1965

      Quote Originally Posted by UmerAmer View Post
      Nice Sharing
      Thanks For Sharing
      Quote Originally Posted by Rania View Post
      بہت ہی پیاری شئیرنگ کی ہے
      آپکی مزید اچھی اچھی شئیرنگ کا انتظار رہے گا
      بہت بہت شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    5. #5
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: اے راہ ِ حق کے شہیدو...! جنگ ِ ستمبر1965

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post


      سمیع خان
      جب 1965ء کی جنگ شروع ہوئی تھی، تو عنایت حسین بھٹی نے اپنا تمام سرمایہ پاکستان آرمی ڈیفنس میں جمع کرادیا۔ صرف 250 روپے اپنے پاس رکھے۔اُن کی بیگم نے کہا بھٹی صاحب اگر جنگ طویل ہوگئی، تو پھر کیا ہوگا؟بھٹی صاحب نے جواب دیا اگر میرا وطن ہی نا رہا تو پھر کیا ہوگا؟جنگ کے دوران بھٹی صاحب نے اپنی سحر بیان آواز میں جنگی ترانے گا گا کر پاکستانی فوجیوں کے خون کو گرما دیا۔ اُن کا گایا ایک جنگی ترانہ بہت مقبول ہوا ،جس کے بول تھے ’’اللہ کی رحمت کا سایہ،توحید کا پرچم لہرایا۔ ۔۔اے مرد ِمجاہد جاگ ذرا اب وقت شہادت ہے آیا ۔۔۔اللہ اکبر اللہ اکبر‘‘۔اس ترانے کے آن ائیر ہونے کی دیر تھی کہ بھارتی سپاہیوں میں رہی سہی ہمت بھی جواب دے گئی۔اس کے علاوہ گلوکار شوکت علی نے اور بھی کئی ایسے گیت گائے ،جنھوں نے اس غیرت مندقوم کے جذبوں کو مزید اُجاگر کیا۔ اس کے علاوہ احمد رشدی کے گائے ہوئے گیتوں میں ’’میرا پیغام پاکستان‘‘،’’میری سرحد کو میرا لہو چاہیے‘‘،’’لاہور سربلند رہے لاہور‘‘ جیسے ملی نغمے شامل تھے ،جن کو سن کر روح میں ایک ولولہ پیدا ہوتا تھا۔گلوکار مسعود رانا نے بھی کئی یادگار ملی نغمے ریکارڈ کروائے، جن میں’’ ساتھیو جاگ اٹھا ہے، سارا وطن‘‘،’’اے دشمن ِدیں، تو نے کس قوم کو للکارا‘‘،’’یاد کرتا ہے زمانہ انھی انسانوں کو‘‘،’’میرا سوہنا دیس کساناں دا‘‘۔مہدی حسن کے ترانوں میں’’ اپنی جاں نذرکروں، اپنی وفا پیش کروں‘‘،’’یہ وطن تمھارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے‘‘۔سلیم رضا نے ’’ہم لائے ہیں، طوفان سے کشتی نکال کے، اس ملک کو رکھنا میرے بچو سنبھال کے‘‘۔محمد علی شہکی کے گیتوں میں ’’میں بھی پاکستان ہوں، تو بھی پاکستان ہے‘‘،’’وطن میں تیری عظمتوں کو سلام لکھتا ہوں‘‘ ،’’میرے وطن میرے چمن میری تمام شاعری ‘‘۔جنید جمشید کا گیت ’’دل دل پاکستان ،جاں جاں پاکستاں‘‘،’’ہم ہیں پاکستانی ہم تو جیتیں گے‘‘۔عالمگیر کا گیت ’’چاند میری پھول میرا وطن‘‘۔غلام عباس کا نغمہ’’ اے پاک وطن اے پاک زمیں تیرا دن موتی تیری رات نگیں‘‘۔گلوکار مجیب عالم کا گیت’’ یا رب میرے وطن کا پرچم بلند رکھنا‘‘۔استاد امانت علی خان کا گیت ’’ اے وطن پیارے وطن‘‘ ۔شہناز بیگم کا گیت ’’جیوے جیوے پاکستان ‘‘۔نسیم بیگم کا گیت ’’اے راہ حق کے شہیدو وفا کی تصویرو تمھیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں‘‘۔منیر حسین کا گیت ’’جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی‘‘۔محمد افراہیم کا نغمہ ’’زمیں کی گود رنگ سے امنگ سے بھری رہے‘‘جیسے ولولہ آمیز نغمے شامل تھے۔اس دَور کے ناقدین کا کہنا تھا کہ اُن نغموں کی گونج جب سرحد پار پہنچی تو دشمن کو اس بات کا اندازہ ہوا کہ پاکستانی قوم کو شکست دینا آسان کام نہیں ۔ یہ جذبہ نہ صرف اس دَور میں زندہ تھا بلکہ اس کے بعد بھی یہ جذبہ آنے والی نسلوں تک پہنچا اور آج بھی یہ قوم تمام تر اختلافات کے باوجود مصیبت کی گھڑیوں میں ایک جھنڈے تلے جمع ہوکر اس ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے ایک ہوجاتی ہے ۔آج ضرورت اس اَمر کی ہے کہ اس جذبے کو پھر دلوں میں زندہ کیا جائے ،جس نے 1965ء میں بھارت کے دانت کھٹے کیے تھے تاکہ دنیا کو اس بات کا احساس ہوجائے کہ مسلمانوں کا یہ ملک تا قیامت ناقابل تسخیر رہنے کے لیے بنا ہے اور اس کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی آنکھیں نکال دی جائیں گی۔ ٭…٭…٭


      Allahu Akbar
      Aham sharing ka shukariya


    6. #6
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: اے راہ ِ حق کے شہیدو...! جنگ ِ ستمبر1965

      پسندیدگی کا شکریہ



      کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن
      حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن

    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •