Originally Posted by intelligent086 یوں دل میں تری یاد اتر آتی ہے جیسے پردیس میں غم ناک خبر آتی ہے جیسے آتی ہے تیرے بعد خوشی بھی تو کچھ ایسے ویران درختوں پہ سحر آتی ہے جیسے لگتا ہے ابھی دل نے تعلق نہیں توڑا یہ آنکھ تیرے نام پہ بھر آتی ہے جیسے خود آپ ہوا روز اٹھاتی ہے دعائیں اور آپ کہیں دفن بھی کر آتی ہے جیسے اک قافلۂ ہجر گزرتا ہے نظر سے اور روح تلک گرد سفر آتی ہے جیسے جلتا ہے کوئی شہر کبھی دامن دل میں سانسوں میں کبھی راکھ اتر آتی ہے جیسے Khobsurat Intekhab Share karne ka Shukariya
Originally Posted by Dr Danish Khobsurat Intekhab Share karne ka Shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks