Originally Posted by intelligent086 اڑ کر کبوتر ایک سرِ بام آ گیا مجھ کو یہی لگا ترا پیغام آ گیا میں گن رہا تھا آج پرانی محبتیں ہونٹوں پہ آج پھر سے ترا نام آ گیا رکھا تھا ہاتھ نبض پہ چھونے کے واسطے اُس نے یہ کہہ دیا مجھے آرام آ گیا احساں کا ڈھنگ ڈھونڈتے پھرتے رہے عزیز جو یار تھا عدیم، مرے کام آ گیا وہ اک نظر عدیم جو بیمار کر گئی اُس اک نظر ہی سے مجھے آرام آ گیا Khobsurat Intekhab Share karne ka Shukariya
Originally Posted by Dr Danish Khobsurat Intekhab Share karne ka Shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks