Originally Posted by intelligent086 اگرچہ رنج بہت ہے، پہ لب ہلیں گے نہیں بس اک نظر تجھے دیکھیں گے، کچھ کہیں گے نہیں اس ایک پَل کی رفاقت کو بھی غنیمت جان تمام عمر ترے ساتھ ہم رہیں گے نہیں ہم آنے ولے دنوں کی تجھے خبر دیں گے گئی رتوں کے حوالے تجھے لکھیں گے نہیں چراغ گھر کی منڈیروں پہ رت جگے کاٹیں تو لوٹ آ کہ یہ اِمکان پھر رہیں گے نہیں تمہارے بعد ان آنکھوں میں منظروں کے سفیر کچھ ایسے سوئے ہیں جیسے کہ اب اٹھیں گے نہیں یہ دھوپ چھاؤں کے موسم یونہی رہیں گے سلیمؔ ندی کے دونوں کنارے کبھی ملیں گے نہیں ٭٭٭ Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks