Originally Posted by intelligent086 کیوں چراتے ہو دیکھ کر آنکھیں کر چکیں میرے دل میں گھر آنکھیں چشمِ نرگس کو دیکھ لیں پھر ہم تم دکھا دو جو اک نظر آنکھیں ہے دوا انکی آتشِ رخسار سینکتے ہیں اس آگ پر آنکھیں کوئی آسان ہے تیرا دیدار پہلے بنوائے تو بشر آنکھیں جلوۂ یار کی نہ تاب ہوئی ٹوٹ آئیں ہیں کس قدر آنکھیں دل کو تو گھوَنٹ گھوَنٹ کر رکھا مانتی ہی نہیں مگر آنکھیں نہ گئی تاک جھانک کی عادت لئے پھرتی ہیں در بہ در آنکھیں Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks