Originally Posted by intelligent086 دنیا میں آدمی کو مصیبت کہاں نہیں وہ کون سی زمیں ہے جہاں آسماں نہیں کس طرح جان دینے کے اقرار سے پھروں میری زبان ہے یہ تمہاری زباں نہیں اے موت تو نے دیر لگائی ہے کس لیئے عاشق کا امتحان ہے تیرا امتحان نہیں تنہا بھی جب رہے تو وہ رہتے ہیںہوشیار خود اپنے پاسباں ہیں اگر پاسباں نہیں ایسا خط اُن کو راہ میں ملتا ہے روز ایک جس میںکسی کا نام کسی کا نشاں نہیں ٭٭٭ Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks