Originally Posted by intelligent086 سبب کھلا یہ ہمیں اُن کے منہ چھپانے کا اڑا نہ لے کوئی انداز مسکرانے کا طریق خوب ہے یہ عمر کے بڑھانے کا کہ منتظر رہوں تا حشر اُن کے آنے کا چڑھاؤ پھول میری قبر پر جو آئے ہو کہ اب زمانہ گیا تیوری چڑھانے کا جفائیں کرتے ہیں تھم تھم کے اس خیال سے وہ گیا تو پھر یہ نہیں میرے ہاتھ آنے کا سمائیں اپنی نگاہوں میں ایسے ویسے کیا رقیب ہی سہی ہو آدمی ٹھکانے کا تمہیں رقیب نے بھیجا کھلا ہوا پرچہ نہ تھا نصیب لفافہ بھی آدھ آنے کا ٭٭٭ Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by hir Very nice sharing!! Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks