Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
گزراں ہے گزرتے رہتے ہیں

ہم میاں جان مرتے رہتے ہیں



ہائے جاناں وہ ناف پیالہ ترا

دل میں بس گھونٹ اترتے رہتے ہیں



دل کا جلسہ بکھر گیا تو کیا
سارے جلسے بکھرتے رہتے ہیں



یعنی کیا کچھ بھُلا دیا ہم نے
اب تو ہم خود سے ڈرتے رہتے ہیں



ہم سے کیا کیا خدا مکرتا ہے
ہم خدا سے مکرتے رہتے ہیں



ہے عجب اس کا حالِ ہجر کہ ہم
گاہے گاہے سنورتے رہتے ہیں



دل کے سب زخم پیشہ ور ہیں میاں
آن ہا آن بھرتے رہتے ہیں

Nice Sharing .....
Thanks