Originally Posted by intelligent086 میرا میری ذات میں سودا ہوا اور میں پھر بھی نہ شرمندہ ہوا کیا سناؤں سرگزشتِ زندگی اک سرائے میں تھا میں ٹھیرا ہوا پاس تھا رشتوں کا جس بستی میں عام میں اس بستی میں بے رشتہ ہوا اک گلی سے جب سے روٹھن ہے مری میں ہوں سارے شہر سے روٹھا ہوا پنج شنبہ اور دکانِ مے فروش کیا بتاؤں کیسا ہنگامہ ہوا Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin THanks For Sharing ...... Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks