Originally Posted by intelligent086 عشق پیچاں کی صندل پر جانے کس دن بیل چڑھے کیاری میں پانی ٹھہرا ہے دیواروں پر کائی ہے حسن کے جانے کتنے چہرے حسن کے جانے کتنے نام عشق کا پیشہ حسن پرستی عشق بڑا ہرجائی ہے آج بہت دن بعد میں اپنے کمرے تک آ نکلا تھا جوں ہی دروازہ کھولا ہے اس کی خوشبو آئی ہے ایک تو اتنا حبس ہے پھر میں سانسیں روکے بیٹھا ہوں ویرانی نے جھاڑو دے کے گھر میں دھول اڑائی ہے کون سا قافلہ ہے یہ ، جس کے جرس کا ہے یہ شور Nice sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Bht Umda Sharing Keep it up Originally Posted by Dr Danish Nice sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks