google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 5 of 5

    Thread: وہ کب کے آئے بھی اور گئے بھی ، نظر میں اب تک سم

    Hybrid View

    1. #1
      Star Member www.urdutehzeb.com/public_html Dr Danish's Avatar
      Join Date
      Aug 2015
      Posts
      3,237
      Threads
      0
      Thanks
      211
      Thanked 657 Times in 407 Posts
      Mentioned
      28 Post(s)
      Tagged
      1020 Thread(s)
      Rep Power
      511

      Re: وہ کب کے آئے بھی اور گئے بھی ، نظر میں اب تک س&a

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      وہ کب کے آئے بھی اور گئے بھی ، نظر میں اب تک سما رہے ہیں

      یہ چل رہے ہیں وہ پھر رہے ہیں، یہ آرہے ہیں وہ جا رہے ہیں



      وہی قیامت ہے قد بالا، وہی ہے صورت وہی سراپا
      لبوں کو جنبش، نگہ کو لرزش، کھڑے ہیں اور مُسکرا رہے ہیں

      وہی لطافت، وہی نزاکت، وہی تبسم، وہی ترنم
      میں نقش حرماں بنا ہوا ہوں، وہ نقشِ حیرت بنا رہے ہیں

      خرامِ رنگیں، نظامِ رنگیں، کلام رنگیں، پیام رنگیں
      قدم قدم پر، روش روش پر ، نئے نئے گُل کھلا رہے ہیں

      شباب رنگیں، جمال رنگیں، وہ سر سے پا تک تمام رنگیں
      تمام رنگیں بنے ہوئے ہیں، تمام رنگیں بنا رہے ہیں

      تمام رعنائیوں کے مظہر، تمام رنگینیوں کے منظر
      سنبھل سنبھل کر، سمٹ سمٹ کر سب ایک مرکز پر آرہے ہیں

      بہار رنگ و شباب ہی کیا، ستارہ و ماہتاب ہی کیا
      تمام ہستی جھکی ہوئی ہے، جدھر وہ نظریں جھکا رہے ہیں

      شراب آنکھوں سے ڈھل رہی ہے، نظر سے مستی اُبل رہی ہے
      چھلک رہی ہے، اچھل رہی ہے، پئے ہوئے ہیں پلا رہے ہیں

      خود اپنے نشے میں جھومتے ہیں، وہ اپنا منہ آپ چومتے ہیں
      خرام مستی بنے ہوئے ہیں، ہلاکِ مستی بنا رہے ہیں

      وہ روئے رنگیں وہ موجۂ نسیم کہ جیسے دامانِ گل پہ شبنم
      یہ گرمیِ حسن کا ہے عالم، عرق عرق میں نہا رہے ہیں

      یہ مست بلبل بہک رہی ہے، قریبِ عارض چہک رہی ہے
      گلوں کی چھاتی دھڑک رہی ہے ، وہ دستِ رنگیں بڑھا رہے ہیں

      یہ موجِ دریا، یہ ریگ صحرا، یہ غنچہ و گل یہ ماہ و انجم
      ذرا جو وہ مسکرا دیئے ہیں، یہ سب کے سب مسکرا رہے ہیں

      فضا یہ نغموں سے بھر گئی ہے کہ موجِ دریا ٹھہر گئی ہے
      سکوت نغمہ بنا ہوا ہے، وہ جیسے کچھ گنگنا رہے ہیں

      اب آگے جو کچھ بھی ہو مقدر، رہے گا لیکن یہ نقش دل پر
      ہم ان کا دامن پکڑ رہے ہیں، وہ اپنا دامن چھڑا رہے ہیں

      ذرا جو دم بھر کو آنکھ جھپکی، یہ دیکھتا ہوں نئی تجلی
      طلسم صورت مٹا رہے ہیں، جمال معنی بنا رہے ہیں
      ٭٭٭

      Nice Sharing .....
      Thanks



    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: وہ کب کے آئے بھی اور گئے بھی ، نظر میں اب تک س&a

      Quote Originally Posted by Dr Danish View Post
      Nice Sharing .....
      Thanks






    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •