Originally Posted by intelligent086 سما کے ابر میں ، برسات کی اُمنگ میں ہُوں ہَوا میں جذب ہوں ، خوشبو کے انگ انگ میں ہوں فضا میں تیر رہی ہوں ، صدا کے رنگ میں ہوں لہو سے پوچھ رہی ہوں ، یہ کس ترنگ میں ہوں دھنک اُترتی نہیں میرے خون میں جب تک میں اپنے جسم کی نیلی رگوں سے جنگ میں ہوں بہار نے مِری آنکھوں پہ پھُول باندھ دیئے! رہائی پاؤں تو کیسے ، حصارِ رنگ میں ہوں کھُلی فضا ہے ، کھُلا آسماں بھی سامنے ہے مگر یہ ڈر نہیں جاتا ، ابھی سرنگ میں ہوں ہوا گزیدہ بنفشے کے پھول کی مانند پناہِ رنگ سے بچ کر ، پناہِ سنگ میں ہوں صدف میں اُتروں تو پھر میں گُہر بھی بن جاؤں صدف سے پہلے ابھی حلقۂ نہنگ میں ہوں *** Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Thanks for sharing Keep it up .. Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks