Originally Posted by intelligent086 زندگی سے نظر ملاؤ کبھی ہار کے بعد مسکراؤ کبھی ترکِ اُلفت کے بعد اُمیدِ وفا ریت پر چل سکی ہے ناؤ کبھی اب جفا کی صراحتیں بیکار بات سے بھر سکا ہے گھاؤ کبھی شاخ سے موجِ گُل تھمی ہے کہیں ہاتھ سے رک سکا بہاؤ کبھی اندھے ذہنوں سے سوچنے والو حرف میں روشنی ملاؤ کبھی بارشیں کیا زمیں کے دُکھ بانٹیں آنسوؤں سے بجھا ہے الاؤ کبھی اپنے اسپین کی خبر رکھنا کشتیاں تم اگر جلاؤ کبھی *** Nice Sharing ..... Thanks
Originally Posted by Admin Thanks for sharing Keep it up .. Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks