Originally Posted by intelligent086 منظر ہے وہی ٹھٹک رہی ہوں حیرت سے پلک جھپک رہی ہوں یہ تُو ہے کہ میرا واہمہ ہے! بند آنکھوں سے تجھ کو تک رہی ہوں جیسے کہ کبھی نہ تھا تعارف یوں ملتے ہوئے جھجک رہی ہوں پہچان! میں تیری روشنی ہوں اور تیری پلک پلک رہی ہوں کیا چَین ملا ہے ……… سر جو اُس کے شانوں پہ رکھے سِسک رہی ہوں پتّھر پہ کھلی ، پہ چشمِ گُل میں کانٹے کی طرح کھٹک رہی ہوں جگنو کہیں تھک کے گرِ چُکا ہے جنگل میں کہاں بھٹک رہی ہوں گڑیا مری سوچ کی چھنی کیا بچّی کی طرح بِلک رہی ہوں اِک عمر ہُوئی ہے خُود سے لڑتے اندر سے تمام تھک رہی ہوں رس پھر سے جڑوں میں جا رہا ہے میں شاخ پہ کب سے پک رہی ہوں تخلیقِ جمالِ فن کا لمحہ! کلیوں کی طرح چٹک رہی ہوں *** Nice Sharing ...... Thanks
Originally Posted by Admin Thanks for sharing Keep it up .. Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing ...... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks