Originally Posted by UmerAmer ریزہ ریزہ سپنوں والے ٹوٹے چہرے آدھے لوگ جانے والے کب آتے ہیں کیوں کرتے ہیں وعدے لوگ برسوں کے سناٹے کی وحشت کم ہو کر کچھ شور تو ہو اے میری تنہائی جا ' اور مجھ کو کہیں سے لا دے لوگ آس میں بیٹھی شہزادی کی مانگ میں چاندی جھانک چکی اتنی دیر سے کیوں آتے ہیں آٓخر یہ شہزادے لوگ پیار کی راہ پہ انگلی تھامے اندھا دھند چل پڑتے ہیں نا سمجھی میں مر جاتے ہیں ہم سے سیدھے سادے لوگ ہم دونوں میں کون تھا مجرم یہ طے ہونا مشکل تھا آدھا شہر تھا حامی اس کا ساتھ تھے میرے آدھے لوگ Nice Sharing..... Thanks
Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks