Originally Posted by intelligent086 ہاں فرو سوز دل اک دم نہ ہوا پر نہ ہوا اور گریہ سے بڑھا کم نہ ہوا پر نہ ہوا سن کر احوال جگر سوز غریب عشق کا ہائے افسوس تجھے غم نہ ہوا پر نہ ہوا کشتہ از کے افسوس جنازے پہ ذرا چشم پر آب تو اک دم نہ ہوا پر نہ ہوا چارہ گر کی نہیں تقصیر بہت کی تدبیر کارگر زخم پہ مرہم نہ ہوا پر نہ ہوا سن کے نالوں کو مرے ہو گئے پتھر پانی سر مژگاں کبھی ترا نم نہ ہوا پر نہ ہوا ہے مثل آ گیا دم ناک میں اپنا لیکن یار اپنا کبھی ہمدم نہ ہوا پر نہ ہوا میری جانب سے پڑی سخت گرہ دل میں ترے سست پیماں ترا محکم نہ ہوا پر نہ ہوا ہوں وہ آزاد کہ جوں سرو کسی کی خاطر قد تعظیم مرا خم نہ ہوا پر نہ ہوا رات ہمسایوں نے اٹھ اٹھ کے دعائیں مانگیں سوز نالہ مرا مدھم نہ ہوا پر نہ ہوا جہد کی صنع قدرت نے دلے تیرا سا کسی مخلوق پہ عالم نہ ہوا پر نہ ہوا اے ظفر دیکھئے عقبے میں ہو کیا حال اپنا چین دنیا میں تو اک دم نہ ہوا پر نہ ہوا Nice Sharing..... Thanks
Originally Posted by BDunc KHoob Originally Posted by جادوگر emda Originally Posted by Rania Very Nice Thanks for Sharing Originally Posted by Dr Danish Nice Sharing..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks