بے سکون امیر بھی ہیں اور غریب بھی ہیں۔
امیر پیسہ کمانے کی دھن میں رشتہ نبھانے کی فکر سے عاری ہیں
غریب غربت کی سوچوں میں گم ہیں اور رشتہ نبھانے کی فکر سے فارغ ہیں۔
اعتدال کے بیج سے سکون کی فصل اگتی ہے،ہم سکون کی فصل دولت اور غور و فکر سے
اگانے میں تمام عمر گزار دیتے ہیں اور عمر کے آخری حصہ میں جب تھک ہار جاتے ہیں تو اُس
وقت سننے کو ملتا ہے " آپ نے ہمارے لئے کیا کیا ہے ؟ '' بڑا ہی تکلیف دہ جملہ ہوتا ہے اُس
شخص کے لئے جس نے تمام عمر محنت کی ہوتی ہے۔
لیکن اعتدال کے بغیر کی جانے والی محنتوں کے اکثر تنائج ایسے ہی نکلتے ہیں۔
------------
پیسہ ضرورت ہے،پیسہ کے بغیر بھی گزارا ممکن نہیں ہے،صرف اچھی تعلیم کی دلوانی
پڑ جائے تو متوسط طبقے کے والدین کو جان کے لالے پڑ جاتے ہیں۔
پیسہ ضرور کمائیں لیکن ہر وقت پیسہ پیسہ کرنا آپ کو رشتوں سے دور کر دیتا ہے
جب آپ کو رشتوں کی ضرورت محسوس ہوتی ہے تب آپ پیسے کے زور پر بھی
رشتے نہیں خرید سکتے ہیں۔ کیونکہ آپکے پیسے کی خاطر جو دائیں بائیں ہوتے
ہیں وہ لالچی گدھ ہوتے ہیں اور یہ بات انسان خود بھی بخوبی جانتا ہے۔
پورے دن میں دو سے تین گھنٹے اپنی فیملی کو اگر دیئے جائیں تو میرا نہیں خیال
کہ انسان کو آخری عمر میں بےبسی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
Bookmarks