وہی جواں ہے قبیلے کی آنکھ کا تاراشباب جس کا ہے بے داغ ، ضرب ہے کاری
اگر ہو جنگ تو شیران غاب سے بڑھ کر
اگر ہو صلح تو رعنا غزال تاتاری
عجب نہیں ہے اگر اس کا سوز ہے ہمہ سوزکہ نیستاں کے لیے بس ہے ایک چنگاری
خدا نے اس کو دیا ہے شکوہ سلطانیکہ اس کے فقر میں ہے حیدری و کراری
نگاہ کم سے نہ دیکھ اس کی بے کلاہی کویہ بے کلاہ ہے سرمایۂ کلہ داری
انتخاب کلام اور کام بہت عمدہ
Bookmarks