google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 10 of 10

    Thread: Daagh Dehelvi

    Hybrid View

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Daagh Dehelvi

      غزل

      غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا
      تمام رات قیامت کا انتظار کیا

      کسی طرح جو نہ اس بت نے اعتبار کیا
      مری وفا نے مجھے خوب شرمسار کیا

      ہنسا ہنسا کے شبِ وصل اشک بار کیا
      تسلیاں مجھے دے دے کے بے قرار کیا

      یہ کس نے جلوہ ہمارے سرِ مزار کیا
      کہ دل سے شور اٹھا ہائے بے قرار کیا

      سنا ہے تیغ کو قاتل نے آب دار کیا
      اگر یہ سچ ہے تو بے شبہ ہم پہ وار کیا

      نہ آئے راہ پہ وہ عجز بے شمار کیا
      شبِ وصال بھی میں نے تو انتظار کیا

      تجھے تو وعدۂ دیدار ہم سے کرنا تھا
      یہ کیا کِیا کہ جہاں کو امیدوار کیا

      یہ دل کو تاب کہاں ہے کہ ہو مآل اندیش
      انہوں نے وعدہ کیا اس نے اعتبار کیا

      کہاں کا صبر کہ دم پر بنی ہے اے ظالم
      بہ تنگ آئے تو حالِ دل آشکار کیا

      تڑپ پھر اے دلِ ناداں کہ غیر کہتے ہیں
      اخیر کچھ نہ بنی صبر اختیار کیا

      ملے جو یار کی شوخی سے اس کی بے چینی
      تمام رات دلِ مضطرب کو پیار کیا

      بھُلا بھُلا کے جتایا ہے ان کو رازِ نہاں
      چھپا چھپا کے محبت کو آشکار کیا

      نہ اس کے دل سے مٹایا کہ صاف ہو جاتا
      صبا نے خاکِ پریشاں مرا غبار کیا

      ہم ایسے محوِ نظارہ نہ تھے جو ہوش آ جاتا
      مگر تمہارے تغافل نے ہوشیار کیا

      ہمارے سینے میں کچھ رہ گئی تھی آتشِ ہجر
      شبِ وصال بھی اس کو نہ ہمکنار کیا

      رقیب و شیوۂ الفت خدا کی قدرت ہے
      وہ اور عشق بھلا تم نے اعتبار کیا

      زبانِ خار سے نکلی صدائے بسم اللہ
      جنوں کو جب سرِ شوریدہ پر سوار کیا

      تری نگہ کے تصور میں ہم نے اے قاتل
      لگا لگا کے گلے سے چھری کو پیار کیا

      غضب تھی کثرتِ محفل کہ میں نے دھوکہ میں
      ہزار بار رقیبوں کو ہمکنار کیا

      ہوا ہے کوئی مگر اس کا چاہنے والا
      کہ آسماں نے ترا شیوہ اختیار کیا

      نہ پوچھ دل کی حقیقت مگر یہ کہتے ہیں
      وہ بے قرار رہے جس نے بے قرار کیا

      جب ان کو طرزِ ستم آ گئے تو ہوش آیا
      برا ہو دل کا برے وقت ہوشیار کیا

      فسانۂ شبِ غم ان کو اِک کہانی تھی
      کچھ اعتبار کیا کچھ نہ اعتبار کیا

      اسیریِ دلِ آشفتہ رنگ لا کے رہی
      تمام طرۂ طرار، تار تار کیا

      کچھ آگئی داورِ محشر سے امید مجھے
      کچھ آپ نے مرے کہنے کا اعتبار کیا

      کسی کے عشقِ نہاں میں یہ بد گمانی تھی
      کہ ڈرتے ڈرتے خدا پر بھی آشکار کیا

      فلک سے طور قیامت کے بن نہ پڑتے تھے
      اخیر اب تجھے آشوبِ روزگار کیا

      وہ بات کر جو کبھی آسماں سے ہو نہ سکے
      ستم کیا تو بڑا تو نے افتخار کیا

      بنے گا مہرِ قیامت بھی ایک خالِ سیاہ*
      جو چہرہ داغِ سیہ رُو نے آشکار کیا

      (داغ دہلوی)
      واہ جی واہ کہاں سے شعر ڈھونڈا
      خوب صورت ڈیزائیننگ



    2. #2
      The thing women have yet to learn is nobody gives you power. You just take it. Admin CaLmInG MeLoDy's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      6,203
      Threads
      2235
      Thanks
      931
      Thanked 1,366 Times in 867 Posts
      Mentioned
      1038 Post(s)
      Tagged
      7965 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: Daagh Dehelvi

      Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
      غزل

      غضب کیا ترے وعدے پہ اعتبار کیا
      تمام رات قیامت کا انتظار کیا

      کسی طرح جو نہ اس بت نے اعتبار کیا
      مری وفا نے مجھے خوب شرمسار کیا

      ہنسا ہنسا کے شبِ وصل اشک بار کیا
      تسلیاں مجھے دے دے کے بے قرار کیا

      یہ کس نے جلوہ ہمارے سرِ مزار کیا
      کہ دل سے شور اٹھا ہائے بے قرار کیا

      سنا ہے تیغ کو قاتل نے آب دار کیا
      اگر یہ سچ ہے تو بے شبہ ہم پہ وار کیا

      نہ آئے راہ پہ وہ عجز بے شمار کیا
      شبِ وصال بھی میں نے تو انتظار کیا

      تجھے تو وعدۂ دیدار ہم سے کرنا تھا
      یہ کیا کِیا کہ جہاں کو امیدوار کیا

      یہ دل کو تاب کہاں ہے کہ ہو مآل اندیش
      انہوں نے وعدہ کیا اس نے اعتبار کیا

      کہاں کا صبر کہ دم پر بنی ہے اے ظالم
      بہ تنگ آئے تو حالِ دل آشکار کیا

      تڑپ پھر اے دلِ ناداں کہ غیر کہتے ہیں
      اخیر کچھ نہ بنی صبر اختیار کیا

      ملے جو یار کی شوخی سے اس کی بے چینی
      تمام رات دلِ مضطرب کو پیار کیا

      بھُلا بھُلا کے جتایا ہے ان کو رازِ نہاں
      چھپا چھپا کے محبت کو آشکار کیا

      نہ اس کے دل سے مٹایا کہ صاف ہو جاتا
      صبا نے خاکِ پریشاں مرا غبار کیا

      ہم ایسے محوِ نظارہ نہ تھے جو ہوش آ جاتا
      مگر تمہارے تغافل نے ہوشیار کیا

      ہمارے سینے میں کچھ رہ گئی تھی آتشِ ہجر
      شبِ وصال بھی اس کو نہ ہمکنار کیا

      رقیب و شیوۂ الفت خدا کی قدرت ہے
      وہ اور عشق بھلا تم نے اعتبار کیا

      زبانِ خار سے نکلی صدائے بسم اللہ
      جنوں کو جب سرِ شوریدہ پر سوار کیا

      تری نگہ کے تصور میں ہم نے اے قاتل
      لگا لگا کے گلے سے چھری کو پیار کیا

      غضب تھی کثرتِ محفل کہ میں نے دھوکہ میں
      ہزار بار رقیبوں کو ہمکنار کیا

      ہوا ہے کوئی مگر اس کا چاہنے والا
      کہ آسماں نے ترا شیوہ اختیار کیا

      نہ پوچھ دل کی حقیقت مگر یہ کہتے ہیں
      وہ بے قرار رہے جس نے بے قرار کیا

      جب ان کو طرزِ ستم آ گئے تو ہوش آیا
      برا ہو دل کا برے وقت ہوشیار کیا

      فسانۂ شبِ غم ان کو اِک کہانی تھی
      کچھ اعتبار کیا کچھ نہ اعتبار کیا

      اسیریِ دلِ آشفتہ رنگ لا کے رہی
      تمام طرۂ طرار، تار تار کیا

      کچھ آگئی داورِ محشر سے امید مجھے
      کچھ آپ نے مرے کہنے کا اعتبار کیا

      کسی کے عشقِ نہاں میں یہ بد گمانی تھی
      کہ ڈرتے ڈرتے خدا پر بھی آشکار کیا

      فلک سے طور قیامت کے بن نہ پڑتے تھے
      اخیر اب تجھے آشوبِ روزگار کیا

      وہ بات کر جو کبھی آسماں سے ہو نہ سکے
      ستم کیا تو بڑا تو نے افتخار کیا

      بنے گا مہرِ قیامت بھی ایک خالِ سیاہ*
      جو چہرہ داغِ سیہ رُو نے آشکار کیا

      (داغ دہلوی)
      واہ جی واہ کہاں سے شعر ڈھونڈا
      خوب صورت ڈیزائیننگ
      داد تو آپ کی دینی چاہیئے ہے حبیب بھائی۔ شعر کوئی بھی کہیں سے بھی ہو، آپ پوری غزل یا کلام تلاش کر لاتے ہیں۔ اسکو کہتے ھیں ذوق۔







    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •