google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: (حکمرانِ صحابہ.. ص156)

    1. #1
      ...."I don't need your attitude. I've my own"..... www.urdutehzeb.com/public_htmlwww.urdutehzeb.com/public_html Arosa Hya's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Location
      Peace
      Posts
      5,286
      Threads
      972
      Thanks
      965
      Thanked 827 Times in 507 Posts
      Mentioned
      518 Post(s)
      Tagged
      6978 Thread(s)
      Rep Power
      244

      (حکمرانِ صحابہ.. ص156)



      امیر المومینین حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ حمص کے دورے پر تشریف لے گئے..
      وھاں کے لوگوں نے گورنر سعید بن عامر رضی اللہ عنہ کے خلاف شکایت کا پنڈورا بکس کھول دیا..
      پہلی شکایت یہ کی کہ لوگوں کے معاملات نپٹانے کیلئے دن چڑھے آتے ھیں..دوسری شکایت یہ کی کہ رات کو یہ کسی کی بات کا جواب ھی نہیں دیتے..
      تیسری شکایت یہ کی کہ ھر مہینے میں ایک دن شام تک گھر سے ھی نھیں نکلتے..
      حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت سعید بن عامر رضی اللہ عنہ سے جواب طلبی کی..
      حضرت سعید بن عامر رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا..
      " امیرالمومنین !
      میرا دل تو نہیں چاھتا کہ حقائق سے پردہ اٹھاؤں..
      لیکن اب اس کے بغیر کوئ چارہ کار ھی نہیں..
      لہذا پھلے اعتراض کا جواب یہ ھے کہ ....!!

      "میرے پاس کوئ خادم نہیں..
      میں صبح آٹا خود گوندھتا ھوں..
      پھر تھوڑا انتظار کرتا ھوں تاکہ اس میں خمیر پیدا ھو جائے.. پھر روٹی پکاتا ھوں..
      ناشتہ کرنے کے بعد وضو کر کے لوگوں کے معاملات نپٹانے کے لیے چلا جاتا ھوں..
      اس وجہ سے گھر سے نکلنے میں کچھ تاخیر ھو جاتی ھے.."

      ساتھیوں نے جو میری دوسری شکایت کی ھے اسکی وجہ یہ ھے کہ ..!!
      "میں نے دن لوگوں کیلئے اور رات اپنے رب کے لیے مخصوص کر رکھی ھے..
      میں رات کو اللہ تعالی کی عبادت میں مصروف رھتا ھوں-"

      جہاں تک تیسری شکایت کا تعلق ھے کہ میں مہینہ میں ایک روز دن بھر کے لیے باھر نہیں نکلتا..
      اسکی اصل وجہ یہ ھے کہ.....!!
      " اس دن میں اپنے کپڑے دھوتا ھوں..
      جب وہ خشک ھو جاتے ھیں تو دن کے پچھلے پہر زیب تن کر کے باھر آ جاتا ھوں.. "

      حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا چہرہ اپنے متعین کردہ گورنر کے جواب سن کر خوشی سے تمتما اٹھا..
      اور انھوں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ اس نے حضرت سعید بن عامر رضی اللہ عنہ کو انکے اعتماد پر پورا اترنے کی توفیق عطا کی..

      سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم..
      (حکمرانِ صحابہ.. ص156)




      Similar Threads:

    2. #2
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,411
      Threads
      12102
      Thanks
      8,637
      Thanked 6,946 Times in 6,472 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      Re: (حکمرانِ صحابہ.. ص156)

      Quote Originally Posted by Arosa Hya View Post


      امیر المومینین حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ حمص کے دورے پر تشریف لے گئے..
      وھاں کے لوگوں نے گورنر سعید بن عامر رضی اللہ عنہ کے خلاف شکایت کا پنڈورا بکس کھول دیا..
      پہلی شکایت یہ کی کہ لوگوں کے معاملات نپٹانے کیلئے دن چڑھے آتے ھیں..دوسری شکایت یہ کی کہ رات کو یہ کسی کی بات کا جواب ھی نہیں دیتے..
      تیسری شکایت یہ کی کہ ھر مہینے میں ایک دن شام تک گھر سے ھی نھیں نکلتے..
      حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضرت سعید بن عامر رضی اللہ عنہ سے جواب طلبی کی..
      حضرت سعید بن عامر رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا..
      " امیرالمومنین !
      میرا دل تو نہیں چاھتا کہ حقائق سے پردہ اٹھاؤں..
      لیکن اب اس کے بغیر کوئ چارہ کار ھی نہیں..
      لہذا پھلے اعتراض کا جواب یہ ھے کہ ....!!

      "میرے پاس کوئ خادم نہیں..
      میں صبح آٹا خود گوندھتا ھوں..
      پھر تھوڑا انتظار کرتا ھوں تاکہ اس میں خمیر پیدا ھو جائے.. پھر روٹی پکاتا ھوں..
      ناشتہ کرنے کے بعد وضو کر کے لوگوں کے معاملات نپٹانے کے لیے چلا جاتا ھوں..
      اس وجہ سے گھر سے نکلنے میں کچھ تاخیر ھو جاتی ھے.."

      ساتھیوں نے جو میری دوسری شکایت کی ھے اسکی وجہ یہ ھے کہ ..!!
      "میں نے دن لوگوں کیلئے اور رات اپنے رب کے لیے مخصوص کر رکھی ھے..
      میں رات کو اللہ تعالی کی عبادت میں مصروف رھتا ھوں-"

      جہاں تک تیسری شکایت کا تعلق ھے کہ میں مہینہ میں ایک روز دن بھر کے لیے باھر نہیں نکلتا..
      اسکی اصل وجہ یہ ھے کہ.....!!
      " اس دن میں اپنے کپڑے دھوتا ھوں..
      جب وہ خشک ھو جاتے ھیں تو دن کے پچھلے پہر زیب تن کر کے باھر آ جاتا ھوں.. "

      حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا چہرہ اپنے متعین کردہ گورنر کے جواب سن کر خوشی سے تمتما اٹھا..
      اور انھوں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ اس نے حضرت سعید بن عامر رضی اللہ عنہ کو انکے اعتماد پر پورا اترنے کی توفیق عطا کی..

      سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم..
      (حکمرانِ صحابہ.. ص156)



      سبحان اللہ
      جزاک اللہ خیراً کثیرا



    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •