ارے سیکھ لیں اچھی رہے گی سیکھنے سے سکھ یا د آگئے بین الاقوامی پنجابی کانفرنس تھی ہم بھی وہاں چلے گئے تو پروفیسر فخرالزمان صاحب کے جھنڈے تلے سانجھا پنجاب نام سے ادبی کام کے لیئے کچھ تجاویز پییش ہوئیں تو ہم لوگ وہاں سے اس بات پہ توں ترا کر کے چلے آئے کہ سکھوں کے ساتھ کوئی سانجھ نہیں پھر ایک محاز گرم ہو گیا اللہ مغفرت کرے مرحوم مجید نظامی کی انہوں نے کافی لے دے کی اپنے اخبار اور چینل کو اس پر بحث کے لیئے وقف کر دیا آخر پروفیسر صاحب کا کوئی پتہ نہیں ۔۔۔
نہیں تو ان کی پنجابی کانفرنسیں ہی ختم نہیں ہوتی تھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارے آپ لوگوں کو استاد کہا جاتا تھا آپ بھائی لوگ تو کافی عرصے بعد بنے ۔۔
Bookmarks