میرا میری ذات میں سودا ہوا
میرا میری ذات میں سودا ہوا
اور میں پھر بھی نہ شرمندہ ہوا
کیا سناؤں سرگزشتِ زندگی
اک سرائے میں تھا میں ٹھیرا ہوا
پاس تھا رشتوں کا جس بستی میں عام
میں اس بستی میں بے رشتہ ہوا
اک گلی سے جب سے روٹھن ہے مری
میں ہوں سارے شہر سے روٹھا ہوا
پنج شنبہ اور دکانِ مے فروش
کیا بتاؤں کیسا ہنگامہ ہوا
Re: میرا میری ذات میں سودا ہوا
THanks For Sharing ......
Re: میرا میری ذات میں سودا ہوا
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
میرا میری ذات میں سودا ہوا
اور میں پھر بھی نہ شرمندہ ہوا
کیا سناؤں سرگزشتِ زندگی
اک سرائے میں تھا میں ٹھیرا ہوا
پاس تھا رشتوں کا جس بستی میں عام
میں اس بستی میں بے رشتہ ہوا
اک گلی سے جب سے روٹھن ہے مری
میں ہوں سارے شہر سے روٹھا ہوا
پنج شنبہ اور دکانِ مے فروش
کیا بتاؤں کیسا ہنگامہ ہوا
Nice Sharing .....
Thanks
Re: میرا میری ذات میں سودا ہوا
Quote:
Originally Posted by
Admin
THanks For Sharing ......
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks