عشق پیچاں کی صندل پر جانے کس دن بیل چڑھے
عشق پیچاں کی صندل پر جانے کس دن بیل چڑھے
کیاری میں پانی ٹھہرا ہے دیواروں پر کائی ہے
حسن کے جانے کتنے چہرے حسن کے جانے کتنے نام
عشق کا پیشہ حسن پرستی عشق بڑا ہرجائی ہے
آج بہت دن بعد میں اپنے کمرے تک آ نکلا تھا
جوں ہی دروازہ کھولا ہے اس کی خوشبو آئی ہے
ایک تو اتنا حبس ہے پھر میں سانسیں روکے بیٹھا ہوں
ویرانی نے جھاڑو دے کے گھر میں دھول اڑائی ہے
کون سا قافلہ ہے یہ ، جس کے جرس کا ہے یہ شور
Re: عشق پیچاں کی صندل پر جانے کس دن بیل چڑھے
Bht Umda Sharing Keep it up
Re: عشق پیچاں کی صندل پر جانے کس دن بیل چڑھے
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
عشق پیچاں کی صندل پر جانے کس دن بیل چڑھے
کیاری میں پانی ٹھہرا ہے دیواروں پر کائی ہے
حسن کے جانے کتنے چہرے حسن کے جانے کتنے نام
عشق کا پیشہ حسن پرستی عشق بڑا ہرجائی ہے
آج بہت دن بعد میں اپنے کمرے تک آ نکلا تھا
جوں ہی دروازہ کھولا ہے اس کی خوشبو آئی ہے
ایک تو اتنا حبس ہے پھر میں سانسیں روکے بیٹھا ہوں
ویرانی نے جھاڑو دے کے گھر میں دھول اڑائی ہے
کون سا قافلہ ہے یہ ، جس کے جرس کا ہے یہ شور
Nice sharing .....
Thanks
Re: عشق پیچاں کی صندل پر جانے کس دن بیل چڑھے
Quote:
Originally Posted by
Admin
Bht Umda Sharing Keep it up
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice sharing .....
Thanks