CaLmInG MeLoDy
06-25-2015, 03:54 PM
میں کمپیوٹر اسکرین پر نظریں جماۓ اپنے دوستو سے محو _ گفتگو تھا جب میرا پانچ سالہ بیٹا سکول سے واپس آیا ،، کافی خوش لگ رہا تھا ، موزے اتارتے ہوۓ بولا ،
پاپا ، ایک چيز دکھاؤں ،،؟
ہاں دکھاؤ بیٹا ،،، میں نے لاگ آف ہوتے ہوۓ کہا ،،،
اس نے کہا ، ایسے نہیں پہلے آنکھیں بند کرو ،،،
اف ،،، یہ بچے بھی نا ،، کبھی کبھی بہت سسپنس پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں گو کہ ان سے ہوتا نہیں ،،،
میں نے آنکھیں بند کر لیں ،،اس نے اپنے بستے سے ایک کاپی نکال کر میرے ہاتھ پر رکھ دی ،،
میں نے آنکھیں کھول کر دیکھا اور پوچھا ،یہ کیا ھے ،،؟
کہنے لگا ،، آپ اسے کھول کر دیکھیں ،،
میں نے کاپی کھولی ،، اس نے سو تک بالکل درست گنتی لکھی تھی جس پر اسے ایک سٹار اور good ملا تھا ،،
میں نے اس کی طرف دیکھا ،،، وہ مجھے داد طلب نظروں سے دیکھ رہا تھا ،،،
،، اور میں سمجھ گیا ،،،
بھئی واہ ہ ہ ،،،،، میں خوشی سے چيخا ،، میرے بیٹے کو سٹار ملا ھے ،، واہ کیا بات ھے ،،، میں نے اسے گلے لگا لیا اور پیار کیا ،،،
کچھ دیر بعد وہ باہر کھیلنے کیلیے چلا گیا ،،
میں نے دوبارہ فیس بک پر لاگ ان ہونا چاہا ،، لیکن نہ ہو سکا، میری انگلیاں کام نہیں کر رہی تھیں ،، شاید میں کچھ سوچ رہا تھا ،،،
مجھے آج سے پینتیس سال پہلے کا ایک بچہ ماضی کے جھروکوں سے جھانکتا نظر آرہا تھا،، وہ بھی اسی طرح سکول سے good لے کر آتا تھا مگر پتہ نہیں کیوں زندگی کی دوڑ میں سب سے پیچھے رہ گیا ،،
شاید اسے کوئی داد دینے والا نہیں تھا ، کوئی حوصلہ بڑھانے والا ،کوئی پیٹھ ٹھوکنے والا اسے نہ مل سکا تھا ،،،
پاپا ، ایک چيز دکھاؤں ،،؟
ہاں دکھاؤ بیٹا ،،، میں نے لاگ آف ہوتے ہوۓ کہا ،،،
اس نے کہا ، ایسے نہیں پہلے آنکھیں بند کرو ،،،
اف ،،، یہ بچے بھی نا ،، کبھی کبھی بہت سسپنس پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں گو کہ ان سے ہوتا نہیں ،،،
میں نے آنکھیں بند کر لیں ،،اس نے اپنے بستے سے ایک کاپی نکال کر میرے ہاتھ پر رکھ دی ،،
میں نے آنکھیں کھول کر دیکھا اور پوچھا ،یہ کیا ھے ،،؟
کہنے لگا ،، آپ اسے کھول کر دیکھیں ،،
میں نے کاپی کھولی ،، اس نے سو تک بالکل درست گنتی لکھی تھی جس پر اسے ایک سٹار اور good ملا تھا ،،
میں نے اس کی طرف دیکھا ،،، وہ مجھے داد طلب نظروں سے دیکھ رہا تھا ،،،
،، اور میں سمجھ گیا ،،،
بھئی واہ ہ ہ ،،،،، میں خوشی سے چيخا ،، میرے بیٹے کو سٹار ملا ھے ،، واہ کیا بات ھے ،،، میں نے اسے گلے لگا لیا اور پیار کیا ،،،
کچھ دیر بعد وہ باہر کھیلنے کیلیے چلا گیا ،،
میں نے دوبارہ فیس بک پر لاگ ان ہونا چاہا ،، لیکن نہ ہو سکا، میری انگلیاں کام نہیں کر رہی تھیں ،، شاید میں کچھ سوچ رہا تھا ،،،
مجھے آج سے پینتیس سال پہلے کا ایک بچہ ماضی کے جھروکوں سے جھانکتا نظر آرہا تھا،، وہ بھی اسی طرح سکول سے good لے کر آتا تھا مگر پتہ نہیں کیوں زندگی کی دوڑ میں سب سے پیچھے رہ گیا ،،
شاید اسے کوئی داد دینے والا نہیں تھا ، کوئی حوصلہ بڑھانے والا ،کوئی پیٹھ ٹھوکنے والا اسے نہ مل سکا تھا ،،،