Originally Posted by intelligent086 پھر جدائی، پھر جئے، پھر مر چلے ہم بھی کیا کیا منزلیں سر کر چلے دامنِ ملبوس خالی کر چلے لیکن اپنے دل کی جھولی بھر چلے بڑھ رہی ہیں خواہشیں دل کی طرف جیسے حملے کے لیے لشکر چلے انتظار اور انتظار اور انتظار کیسے کیسے مرحلے سر کر چلے زندگی ساری گزاری اس طرح جس طرح رسی پہ بازی گر چلے وہ مَسل دے یا اٹھا کر چوم لے پھول اس دہلیز پر ہم دھر چلے ہے کوئی ایسا مرے جیسا عدیم اپنے دل کو مار کر ٹھوکر چلے چال اس کی موچ سے بدلی عدیم سب حسیں ہلکا سا لنگڑا کر چلے تند خُو کا وہ رویہ تھا عدیم دل پہ جیسے کند سا خنجر چلے Khobsurat Intekhab Share karne ka Shukariya
Originally Posted by Dr Danish Khobsurat Intekhab Share karne ka Shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks