Quote Originally Posted by intelligent086 View Post
اس در پہ جو سر بار کے روتا کوئی ہوتا
تو بستر راحت پہ نہ سوتا کوئی ہوتا

کس کا فلک اول و ہفتم کہ مرا اشک
اک آنکھ جھپکتے میں ڈبوتا کوئی ہوتا

یہ دل ہی تھا ناداں کہ تری زلف سے الجھا
یوں اپنے لیے خار نہ بوتا کوئی ہوتا

بلبل بھی تھی جاں باختہ پروانہ بھی جانباز
پر میری طرح جان نہ کھوتا کوئی ہوتا

لالہ کے بھی کام آتا صبا گریہ شبنم
گر داغ جگر اشک سے دھوتا کوئی ہوتا

ہم بھی گل لخت جگر اپنے اسے دیتے
یہ پھول جو بالوں میں پروتا کوئی ہوتا

تنہائی میں اتنا تو نہ گھبراتا ظفر میں
دل گرچہ مرے پاس نہ ہوتا کوئی ہوتا​

Nice Sharing.....
Thanks