google.com, pub-2879905008558087, DIRECT, f08c47fec0942fa0
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.
    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 8 of 8

    Thread: Sleeping Paralysis...

    Hybrid View

    1. #1
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 Khaak~e~Tayeba's Avatar
      Join Date
      Oct 2014
      Posts
      90
      Threads
      0
      Thanks
      0
      Thanked 1 Time in 1 Post
      Mentioned
      1 Post(s)
      Tagged
      2172 Thread(s)
      Rep Power
      14

      Re: Sleeping Paralysis...

      Quote Originally Posted by Shazli View Post


      ہر کام میں اخلاص شرط ہے۔ باوجود اعمال مسنونہ کرنے کے اگر شیطانی تصرف کا چلنا اس بات کی دلیل ہے کہ آپکے عمل میں کمی اور اخلاص کا مطلوبہ معیار کا نہ ہوناہے۔ سنت کی برکات کا اندازہ لگا تقریبا ناممکن ہی ہے۔ اسلئے ہمیں اپنے عمل اور اسکی اصلاح کے بارے میں سوچنا چاہئے۔ اور پھر اللہ پاک کی طرف سے آزمائش کا آنا بھی ایک الگ بات ہے۔
      آپنے فرمایا کے جنات کا تھوڑی دیر کیلئے سرائیت کرجانا سمجھ میں آتا ہے تو پھر ذیادہ دیر، بلکہ دنوں نہیں، مہنیوں اور سالوں کا بھی سمجھ میں آنا چاہئے۔ یہ تو کچھ نہیں یہاں تک کہ زندگیاں ختم ہو جاتی ہیں پر یہ آپکا پیچھا نہیں چھوڑتے۔ اصل بات یہ سمجھنی چاہئے کہ جنات انسان کے جسم میں حلول یعنی گھس جاتے ہیں اور بس۔ باقی مدت کتنی ہی اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔

      انسان میں اللہ پاک نے تین صلاحیتیں رکھی ہیں۔ عقل، شہوت اور غصہ۔ انہی کی کمی، ذیادتی او اعتدال کے امتجاز سے انسان کا مزاج کا ظہور ہوتا ہے۔ ان میں عقل کو سردار کی حیثیت حاصل ہے۔ عقل کے ہی زریعہ انسان شہوت اور غصہ کو نقطہ اعتدال پر رکھتاہے ۔ انسانوں کے اشرف المخلوقات ہونے کی بنا پر عقل کو پہلا درجہ حاصل ہے۔ اسلئے عقل غالب ہوتی ہے۔
      جنات میں بھی یہی تین عناصر پائے جاتے ہیں لیکن ان میں عقل کا مقام تیسرے درجہ پر ہے۔ شہوت اور غصہ ان پر غالب ہے۔ وہ اس طرح کے یہ ناری مخلوق ہے اسلئے حرارت، گرمی اور شدت انکے مزاج میں پائی جاتی ہے۔ تو مزاج میں غصہ غالب آگیا جو کہ مزاج کی بے اعتدالی کی بری وجہ ہے۔ آپ اگر کسی مجنون یا آسیب زدہ کو دیکھیں تو وہ سخت غصہ میں خاموش یا چینختا ہوا یا روتا ہوا ملے گا۔ اس بھی علامات و کیفیات ہوتی ہیں جو مریض سے متعلق ہیں۔ شہوت اسطرح کے حضرت آدم کو سجدہ نہ کیا بلکہ خود بڑائی کا دعوے دار ہوا۔ اسی خواہش نے اسے اللہ پاک کے تقرب سے دور کیا اور ملعون ٹھرایا گیا۔
      تو جب ثابت ہوا کہ جنات پر شہوت کا غلبہ ہے جو کہ خواہشات کے نہ بند ہونے والا دروازہ ہے۔ تو پسند اور ناپسند کا اختیار بھی بھرپور اور بےلگام ہوتا ہے۔بلکہ یہ نہیں جن جن کا اختیار انسانوں کے ہی وہی سب ان میں بھی ہے۔ پر مذہب ، طبقہ اور فرقہ ان میں ایسے ہی پایا جاتا ہے جیسے انسان میں ہے۔ شریعت کے احکام بھی انسانوں کی طرح ان پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔ یہ بلاشبہ خوبصورتی، خوشبو اور گھنی زلفوں کو پسند کرتے ہیں۔ اسی لئے حدیث میں اس طرف اشارہ ہے۔
      یہ صرف خواتین پر ہی نہیں بچوں اور مردوں پر بھی عاشق ہو جاتے ہیں۔ کہیں اپنے محبوب کی مدد، کہیں ستانا، کہیں مفلوج کرنا، کہیں زیادتیاں کرنا سب کچھ اس میں شامل ہے۔
      عمومی طور پر انسان کا پاگل ہوجاتا، بلاوجہ غصہ کرنا، اپنا نقصان خود کرنا، بلا وجہ ہنسنا، رونا ، ان دیکھی لاعلاج بیماری کا ہوجانا، مسلسل بولنا، کاندھوں کا بھاری ہونا، جسم پر بوجھ آنا وغیرہ اور مختلف اقسام کے امراض کا ہونا جناتی اثر کہلاتا ہے۔ اور ہر مریض کی کیفیت جدا ہوتی ہے۔ ضروری نہیں کے سب کے ساتھ یہی کچھ ہو جو لکھا گیا ہے۔ کبھ ایسا بھی ہوتا ہے کہ انسان کا پتا ہی نہیں چلتا اور شیاطین اسے برباد کردیتے ہیں۔
      مسلمان اور غیر مسلم دونوں انسان کے لئے مضر ہیں۔ مسلمان عمومی طور پر تنگ نہیں کرتے، بلکہ انکی موجودگی آپکے خوف کا باعث بن سکتی ہیں۔ پھر غلطی اور گناہ تو سب کے ساتھ لگا ہوا ہے۔ اس میں مذہب کی تفریق درست نہیں۔ جس طرح شیطان انسانوں کو گمراہ کرتا ہے اسی طرح سے جنات کے ساتھ بھی نفس ہے جس پر شیاطین کا تصرف چل جاتاہےاور وہ گناہ کی راہ پر چل پڑتا ہے۔

      جب جنات انسان کے وجود میں داخل ہو کر اسکے اندر رہ سکتے ہیں تو پھر ایک گھر یا مکان کی کیا حیثیت ہے۔

      جس طرح ہم نے اوپر عرض کیا کہ جنات میں انسانوں کی طرح ہر کیٹگری پائی جاتی ہے۔ اسی طرح علماء، فضلاء، محدث، متکلم، مفتی، اولیاء کرام بھی موجود ہیں۔ یہاں تک کہ اس زمانہ میں بھی صحابہ جنات رضی اللہ عنہ بھی موجود ہیں۔ اس میں شک نہ کیا جائے کیونکہ جنات کی عام عمر دو سے تین ہزار سال ہوتی ہے۔ جب ابلیس اب تک زندہ ہے تو پھر صحابہ کا مقام تو بہت اعلی ہے۔

      جنات سے کام انکے مرتبہ کے حساب سے لیا جاتا ہے۔ رنگروٹ، اچکے قسم کے جنات جو عام جادوگروں کو پاس ہوتے، جو چائے کی پیالی غائب کرتے ہیں، کبھی کچھ حاضر کر دیتے۔ اسی طرح اولیاء کرام علماء سے علم اور فیض حاصل کیا جاتاہے۔ جنات میں علم، حکمت اور طب کی حرص پائی جاتی ہے۔ ان میں بڑے بڑے حکماء، اطباء موجود ہیں۔ غرض انسان کی قابلیت اسی میں ہے کے وہ ہر چیز سے اسکے مقام کی بقدر کام لے اور فائدہ اٹھائے۔
      امید ہے کسی نہ کسی درجہ میں تشفی ہو جائے گی۔

      [/right]

      bohut khoob , Masha Allah Shazli , video tu mujhe bhi dikhai nhi de rhi lekin yahan jo kuch ap ne likha he us ka ek ek lafz sahih he , her insan k ilm me ye batein honi chahein .



    2. #2
      Family Member Click image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982 Shazli's Avatar
      Join Date
      Sep 2014
      Posts
      106
      Threads
      20
      Thanks
      0
      Thanked 0 Times in 0 Posts
      Mentioned
      2 Post(s)
      Tagged
      2460 Thread(s)
      Rep Power
      20

      Re: Sleeping Paralysis...

      Quote Originally Posted by Khaak~e~Tayeba View Post

      bohut khoob , Masha Allah Shazli , video tu mujhe bhi dikhai nhi de rhi lekin yahan jo kuch ap ne likha he us ka ek ek lafz sahih he , her insan k ilm me ye batein honi chahein .
      mahsa Alla. acha laga aap ka reply dekh ker.
      duaaon ki darkhuwast he

      داغ داغ مت کرو سب داغ دار ہے
      بے داغ تو وہی ہے جو پروردگار ہے


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •