کیسی بے چہرہ رُتیں آئیں وطن میں اب کے
پھُول آنگن میں کھِلے ہیں نہ چمن میں اب کے
برف کے ہاتھ ہی ، ہاتھ آئیں گے ، اے موجِ ہوا
حِدتیں مجھ میں ، نہ خوشبو کے بدن میں ، اب کے
دھُوپ کے ہاتھ میں جس طرح کھُلے خنجر ہوں
کھُردرے لہجے کی نوکیں ہیں کرن میں اب کے
دل اُسے چاہے جسے عقل نہیں چاہتی ہے
خانہ جنگی ہے عجب ذہن و بدن میں اب کے
جی یہ چاہے، کوئی پھر توڑ کے رکھ دے مجھ کو
لذتیں ایسی کہاں ہوں گی تھکن میں اب کے
***
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote




Bookmarks