کس نے کیا پا لیا محبت میں
دھوکہ خود کھا لیا محبت میں
جب بھی دیکھی ہے بڑھتے بے چینی
دِل کو سمجھا لیا محبت میں
تجھ سے آگے نظر نہ کچھ آئے
حد تجھے بنا لیا، محبت میں
چین جب روح کا لاپتہ دیکھا
ڈوب کر پا لیا، محبت میں
تا قیا مت ہوا نصیب نہ پھر
وصل جو پالیا محبت میں
کیا بتائوں جگر پے کیا گُذری
تیر تو کھالیا محبت میں
وہ ولی ہو گیا زمانے کا
خود کو ِجس پالیا محبت میں
رستہ ایمان کا کٹھن تھا کہاں
ہم نے اپنا لیا محبت میں
Similar Threads:
Bookmarks