ہم تب خدا سے رجوع کرتے ہیں جب دنیا ہمیں رد کر چکی ہوتی ہے .
تمام دروازوں سے دھتکارے جانے کے بعد ہم خدا کے در پر دستک دیتے ہیں.
خدا ہمارا سیکنڈ آپشن کیوں ہوتا ہے .
ہماری اولین ترجیع ہمیشہ سے دنیا ہی رہی ہے . اور حیرت کی بات ہے کہ ہم اس پر ذرہ بھر شرمندہ نہیں ہوتے.
ہمیں لگتا ہے کہ ترتیب کے ردوبدل سے فرق نہیں پڑتا .
کتنی بڑی بھول ہے ہماری.
ترتیب ہی تو اصل شے ہے .کون پہلے آتا ہے کون بعد میں.
کھیل کا بنیادی اصول ہی نظرانداز کر دیا جاۓ تو باقی کیا رہ جاتا ہے
عمدہ اور خوب صورت انتخاب
شیئر کرنے کا شکریہ
![]()
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks