شاید
دَرد، دِل کی اساس ہو شاید
غَم، جَوانی کو راس ہو شاید
کہہ رہی ہے فَضا کی خاموشی
اِن دِنوں تُم اُداس ہو شَاید
ایک فلسطینی بچّے کی سالگرہ اَب کہاں وہ گیت گاتی محفلیں
اَب کہاں عُود و عبیرہ و آبنوس؟
چند شمعوں کی بجائے مَیز پر
رکھ دِئیے ہیں ماں نے خالی کارتُوس
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote



Bookmarks