باز گشت
سُکوتِ شامِ غریباں میں سُن سکو تو سُنو!
کہ مَقتلوں سے ابھی تک صَدائیں آتی ہیں
لہُو سے جِن کو منوّر کرے دماغِ بَشر،
ہوائیں ایسے چَراغوں سے خَوف کھاتی ہیں
جو مِری یادوں سے زِندہ تھا کبھی
مَدّتوں سے اُس کا خَط آیا نہیں
میں مگر کہتا ہُوں اپنے آپ سے
وہ بہت مصروف ہوگا ۔ یا کہیں …. ؟
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote



Bookmarks